نئی دہلی، 9 جولائی 2021، انکم ٹیکس کے محکمے میں حیدر آباد میں مقیم ایک گروپ کے سلسلے میں 6 جولائی 2021 کو تلاشی اور ضبطی کی کارروائی کی۔ یہ گروپ ریئل اسٹیٹ ، تعمیر، فضلے کے بندوبست اور بنیادی ڈھانچے کے کاموں میں مصروف ہے۔ اس کی فضلے کے بندوبست کی سرگرمیاں پورے بھارت میں چل رہی ہیں، جبکہ ریئل اسٹیٹ کی سرگرمیاں خصوصاً حیدر آباد میں مرکوز ہیں۔
تلاش اور ضبطی کی کارروائی کے دوران جرائم سے متعلق بہت سی دستاویزات، کھلی شیٹ وغیرہ ضبط کی گئیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ گروپ بغیر حساب کتاب کے لین دین میں ملوث ہے۔ یہ پایا گیا کہ گروپ نے سنگا پور میں مقیم ایک نان ریزیڈنٹ کو میجوریٹی اسٹیک فروخت کئے ہیں۔ یہ کام گروپ کی ایک کمپنی نے مالی سال 19۔2018 کے دوران کیا اور اس سے بہت زیادہ کیپیٹل منافع حاصل کیا۔گروپ نے بعد میں متعلقہ پارٹیوں کو شیئر کی خرید و فروخت کے ذریعہ کئی مشتبہ اسکیمیں چلائیں اور جس سے ہونے والے خسارے کو حاصل کئے گئے کیپیٹل منافع کے خلاف استعمال کیا۔ اس سلسلے میں جرم سے متعلق شہادت/ دستاویزات حاصل کرلی گئی ہیں۔ جس سے پتہ چلتا ہے کہ متعلقہ کیپیٹل منافع کو برابر کرنے کے لئے مصنوعی طور پر خسارہ تیار کیا گیا تھا۔ تلاش کی کارروائی میں تقریباً 1200 کروڑ روپے کے مصنوعی خسارے کا پتہ چلا، جس پر متعلقہ ٹیکس مقرر کرنے والے افسر کے ذریعہ ٹیکس لگایا جائے گا۔
اس کے علاوہ تلاشی کے دوران پتہ چلا کہ ٹیکس دہندہ نے متعلقہ پارٹی لین دین کے سلسلے میں 288 کروڑ روپے تک کا ناقابل وصول قرض کا بھی جھوٹا دعوی کیا تھا، جس کو حاصل کئے گئے مذکورہ منافع کے خلاف استعمال کیا گیا۔تلاشی کے دوران جس مصنوعی غلط دعوے سے متعلق جرم کے دستاویزات پائے گئے۔ تلاشی کے دوران گروپ کے ایسو سی ایٹ کے ساتھ بغیر حساب کتاب کے نقد لین دین کا بھی پتہ چلا اور اس کے طریقہ کار کی جانچ کی جارہی ہے۔
تلاشی اور ضبطی کی کارروائی کی نتیجے میں اور جرم کا پتہ دینے والے مختلف دستاویزات ملنے کی بنیاد پر اداروں اور ایسوسی ایٹ نے تسلیم کیا کہ ان کے پاس 300 کروڑ روپے کی بغیر حساب کتاب کی آمدنی ہے اور وہ اس پر مناسب ٹیکس ادا کرنے پر متفق بھی ہوگئے ہیں۔
آگے کی جانچ چل رہی ہے۔