سڑک ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہ کے وزیر جناب نتن گڈکری نے توانائی اور بجلی کے شعبے کی طرف زراعت کے تنوع کے لئے متبال نامیاتی ایندھن کی طرف زور دیا ہے۔انہوں نے آج ناگپور میں ملک کے پہلے ایل این جی سہولت والے پلانٹ کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ اپنی معیشت میں پیٹرول- ڈیزل اور پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر 8کروڑ روپے خرچ کررہے ہیں، جو ایک بڑا چیلنج ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہم نے ایک پالیسی تیار کی ہے، جو درآمد کے متبادل کو لاگت کو متاثر کرنے والی آلودگی سے پاک و ملکی ایتھینول، نامیاتی سی این جی، ایل این جی اور ہائیڈروجن ایندھن کی ترقی کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت مختلف متبادل ایندھنوں پر مسلسل کام کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں چاول ، مکئی اور چینی کو برباد ہونے سے بچانے کے لئے فضلے کا استعمال کرنا ہوگا۔
فلیکس انجن کے بارے میں جناب گڈکری نے کہا کہ آٹو موبائل مینوفیکچرر خاص طورپر چار پہیہ اور دو پہیہ گاڑیوں کےلئے فلیکس انجن کی تیاری کو لازمی کرنے کے تعلق سے تین ماہ میں فیصلہ لیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ امریکہ، کنیڈا اور برازیل جیسے کئی ملکوں کے پاس فلیکس انجن پہلے سے ہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گاڑی کی قیمت یکساں رہتی ہے، خواہ وہ پیٹرول ہو یا فلیکس انجن۔
************