Urdu News

معروف شاعر نازشؔ پرتاپ گڑھی صاحب کے یومِ ولادت پر منتخب اشعار

شمیم ریاض

 May be an image of ‎1 person, beard and ‎text that says '‎نازش پر تاپ گڑھی‎'‎‎آج – 12؍جولائی 1924
ترقی پسند تحریک سے وابستہ اہم شاعر ”#نازشؔ_پرتاپ_گڑھی صاحب“ کا یومِ ولادت……
نام #محمّد_احمد اور تخلص #نازشؔ تھا۔ 12؍جولائی 1924ء کو اتر پردیش کے ضلع پرتاپ گڑھ میں ہوئی۔ حصول معاش کے لئے وہیلر اینڈ کمپنی میں ریلوے بکس اسٹال کے ایجینٹ کی حیثیت سے کام کرتے رہے۔ نازشؔ پرتاب گڑھی ترقی پسند تحریک سے وابستہ اہم شاعروں میں سے ہیں۔ وہ زندگی بھر عملی اور تخلیقی دونوں سطح پر تحریک کے نظریات کو عام کرنے اور ایک شاندار معاشرے کے قیام کی کوششوں میں لگے رہے۔ نازشؔ نے خاصی مقدار میں ایسی نظمیں بھی کہیں جو وطن پرستی اور حب الوطنی کے جذبات سے مملو ہیں۔ ’اپنی دھرتی اپنی بات‘ ’خاکے اور لکیریں‘ ’متاع قلم‘ ان کے شعری مجموعے ہیں۔ نازشؔ پرتاپ گڑھی 10؍اپریل 1984ء لکھنؤ میں انتقال کر گئے۔
پیشکش : شمیم ریاض

 
 
 
 

معروف شاعر نازشؔ پرتاپ گڑھی صاحب کے یومِ ولادت پر منتخب اشعار بطور خراجِ عقیدت…
پھوٹ چکی ہیں صبح کی کرنیں سورج چڑھتا جائے گا
رات تو خود مرتی ہے ستارو تم کو کون بچائے گا
تنہا تنہا رو لینے سے کچھ نہ بنے گا کچھ نہ بنا
مل جل کر آواز اٹھاؤ پربت بھی ہل جائے گا
———-
نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہرگز
یہی سرخی بنے گی ایک دن عنوان آزادی
———-
خدا اے کاش نازشؔ جیتے جی وہ وقت بھی لائے
کہ جب ہندوستان کہلائے گا ہندوستان آزادی
———-
جوانو نذر دے دو اپنے خون دل کا ہر قطرہ
لکھا جائے گا ہندوستان کو فرمان آزادی
———-
تم منتظر اس کے ہو کہ اب ٹوٹے مری سانس
میں موت کے جبڑوں میں بھی جینے پہ اڑا ہوں
———-
اس پر نظر اٹھا کے میں نازشؔ جو رک گیا
محسوس ہو رہا ہے کہ دنیا ٹھہر گئی
———-
اس دورِ خرد کا یہ المیہ ہے کہ انسان
آپ اپنی ہی لاشیں لئے کاندھوں پہ کھڑے ہیں
———-
نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہرگز
یہی سرخی بنے گی ایک دن عنوان آزادی
———-
ہم پر جو گزرتی ہے اسے کس کو بتائیں
تنہائی کی آغوش میں صدیوں سے پڑے ہیں
———-
آپ کے التفات کا غم ہو
اتنی چھوٹی سی بات کا غم ہو

نازشؔ پرتاپ گڑھی
 
 
 
 

انتخاب : شمیم ریاض
Shameem Riyaz

Recommended