رام پور (یوپی)، 12 جولائی(انڈیا نیرٹیو)
بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی)کے سینئر رہنما اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے فیصلوں کو نتائج میں تبدیل کرکے’پالیسی پیرالیسیس کی بیماری‘ سے ملک کوآزادکرایا ہے رام پور کے نومنتخب ضلع پنچایت چیئرمین خیالی رام لودھی کی تقریب حلف برداری کے دوران مسٹر نقوی نے کہا کہ پچھلے 7 برسوں میں مودی حکومت کی توجہ کا مرکزغریب اور کمزور طبقوں کے احترام اور ان کو بااختیار بنانے پررہا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی دوراندیش قیادت اور پختہ ارادوں نے ہندوستان میں حکمرانی اور سیاست کے دقیانوسی طورطریقوں کو درکنار کرکے’سیاست کو قومی پالیسی‘ اور’گورننس کو گڈ گورننس‘ میں تبدیل کردیا ہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ شفاف اور نتیجہ خیزنظام حکمرانی نے’اقتدارکے دلالوں کی ناکہ بندی اور لوٹ لابی پرتالابندی‘کی ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ گزشتہ 7 سالوں میں مودی حکومت نے غریبوں، کمزور طبقات کی’آنکھوں میں خوشی اور زندگی میں خوشحالی‘ کو یقینی بنانے کے لئے متعددبڑے اقدامات کیے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پچھلے 7 سالوں میں 2 کروڑ 30 لاکھ غریبوں کو گھردیاگیا۔ کسان سمان ندھی کے تحت 11 کروڑ 23 لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچایا۔8کروڑسے زیادہ خواتین کو’اجولایوجنا‘ کے تحت مفت گیس کنیکشن دیئے۔ 30 کروڑلوگوں کو’مدرایوجنا‘ کے تحت کاروبار سمیت دیگر معاشی سرگرمیوں کے لئے آسان قرض دیئے گئے۔
دہائیوں سے اندھیرے میں ڈوبے ہزاروں دیہاتوں میں بجلی پہنچائی، 9 کروڑ کسانوں کو فصل بیمہ اسکیم کا فائدہ دیا گیا، تقریبا سبھی فصلوں کے ایم ایس پی میں بڑے پیمانے پر اضافہ کیاگیا،6 لاکھ سے زائدمواضعات کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک کیاگیا، 42 کروڑ 55 لاکھ ضرورت مندوں کو ِ پردھان منتری جن دھن یوجناکا فائدہ ملا ہے۔ ملک بھر میں 11 کروڑ 40 لاکھ بیت الخلاکی تعمیرکی گئی ہے۔ جن آروگیہ یوجنا کے تحت تقریبا 2 کروڑ لوگوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
جناب نقوی نے کہا کہ مودی سرکار کی ہر ترقیاتی اسکیم ’جامع سوچ،ہمہ جہت ترقی‘ کے عزم سے بھرپوررہی ہے جس سے سماج کے تمام طبقات کو فائدہ ہوا ہے۔’احترام کے ساتھ بااختیاربنانا‘،’بغیرپولرائزیشن کے خود مختاری‘کے عزم کے ساتھ مودی حکومت نے ’ریفارم،پرفارم،ٹرانسفارم‘کی پالیسی کے ذریعے سماج کے ہرطبقے کوترقی میں برابرکاحصہ دار،شراکت داربنایاہے۔ مودی حکومت’گاؤں، غریب، کسان، نوجوان، جھگی جھوپڑی کے انسان‘ کے مفادکے لئے وقف ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ جس وقت ہندوستان میں کورونا کی پہلی لہر آئی تھی، ہمارے ملک میں پی پی ای کٹ، وینٹی لیٹر، کورونا ڈیڈیکیٹیڈ اسپتال، کورونا ٹیسٹنگ لیب،ویکسی نیشن وغیرہ کی مناسب سہولیات،وسائل نہیں تھے۔تقریباًایک سال کے اندرہی آج ہندوستان کوروناٹیسٹنگ کٹ،ڈیڈیکیٹیڈکورونااسپتال،ڈیڈیکیٹیڈکوروناہیلتھ سینٹر،آئسولیشن بیڈ،آئی سی یوبیڈ،N-95ماسک کی مینوفیکچرنگ،پی پی ای کٹ کی مینوفیکچرنگ،میڈیکل آکسیجن،وینٹی لیٹرکی مینوفیکچرنگ میں ہندوستان خودکفیل ہوگیاہے۔
انہوں نے کہا کہ’جان ہے توجہان ہے‘کے عزائم کے ساتھ مرکز میں مودی حکومت اور اتر پردیش میں یوگی حکومت نے اس چیلنجنگ وقت میں کام کیا ہے۔
جناب نقوی نے کہا کہ مودی حکومت کی جانب سے کورونا کے چیلنجوں کے دوران 80 کروڑلوگوں کو، ایک سال سے زیادہ عرصے تک مفت اناج تقسیم کیاگیا۔ اس کو جاری رکھتے ہوئے’پردھان منتری غریب کلیان انٌ یوجنا‘ کے تحت ایک بار پھر 80 کروڑ ضرورت مند افراد کو ہرماہ 5 کلو مفت اناج دیا جارہا ہے۔ بحران کے وقت 8 کروڑ کنبوں کو مفت گیس سلنڈر دیاگیاہے۔ 20 کروڑ خواتین کے جن دھن کھاتے میں 1500 روپے دیئے گئے ہیں۔کسان سمان ندھی کا فائدہ 10 کروڑ سے زائد کسانوں کو دیا گیا ہے۔’آتم نربھر‘ پیکیج کے تحت زرعی شعبے کے لئے 1 لاکھ کروڑ روپے کابندوبست کیاگیا۔ڈیری سے پھیری والوں، کسان سے مزدور تک کے لیے فکرکی گئی ہے۔