این ٹی پی سی کی 100 فیصد معاون کمپنی این ٹی پی سی رینیوایبل انر لمٹیڈ کو گجرات کے کھواڑا میں کچھ کے رن میں 4750میگاواٹ قابل تجدید توانائی پارک قائم کرنے کے لئے نئی اور قابل تجدید کی وزارت (ایم این آر ای ) سے منظوری مل گئی ہے۔یہ ہندوستان کا سب سے بڑا سولر پارک ہوگا، جس کی تعمیر ملک کی سب سے بڑی بجلی پیدا کرنے والی کمپنی کرے گی۔
وزارت نے این ٹی پی سی رینیوایبل انرجی لمٹیڈ (این ٹی پی سی ، آر ای ایل)کو یہ منظوری 12 جولائی 2021ء کو سولر پارک منصوبے کے موڈ 8(الٹرا میگا رینیوایبل انرجی پاور پارک)کے تحت دی ہے۔این ٹی پی سی آر ای ایل کی اس پارک سے کاروباری سطح پر سبز ہائیدروجن پیدا کرنے کا منصوبہ ہے۔
اپنے سبز توانائی پورٹ فولیو کی پیداواری کے ایک حصے کے طورپر ہندوستان کی سب سے بڑی توانائی متحدہ کمپنی این ٹی پی سی لمٹیڈ کا ہدف 2032ء تک 60گیگا واٹ قابل تجدید توانائی صلاحیت کی تعمیر کرنا ہے۔موجودہ وقت میں ریاست کی ملکیت والی اہم بجلی کمپنی کے 70بجلی پروجیکٹوں میں 66گیگاواٹ کی طے شدہ صلاحیت ہے۔اس کے علاوہ 18گیگا واٹ زیر تعمیر ہے۔
حال ہی میں این ٹی پی سی نے آندھرا پردیش کے سمہادری تھرمل پاور پلانٹ کے آبی ذخیرے پر ہندوستان کا سب سے بڑا 10 میگاواٹ (اے سی)کا فلوٹنگ سولر بھی شروع کیا ہے، وہیں اس کے علاوہ 15 میگا واٹ (اے سی)اگست 2021ء تک چالو کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ تلنگانہ میں واقع راماگُنڈم تھرمل پاور پلانٹ کے آبی ذخیرے پر 100 میگا واٹ کے فلوٹنگ سولر منصوبے پر عمل آوری پہلے مرحلے میں ہے۔
اس کے علاوہ این ٹی سی پی آر ای لمٹیڈ نے حال ہی میں مرکز کے زیر انتظام لداخ اور لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل (ایل اے ایچ ڈی سی)کے ساتھ سبز ہائیڈروجن کی پیداوار اور ایف سی ای وی بسوں پر تعیناتی کے لئے ایک مفاہمتی عرضداشت (ایم او یو)پر دسخت کئے ہیں۔ایم او یو پر دستخط کو لیہہ میں سولر ٹری اور سولر کارپورٹ کی شکل میں این ٹی پی سی کے پہلے سولر انسٹالیشن کے افتتاح کےساتھ بھی نشان زد کیا گیا تھا۔
معاون کمپنی این ٹی پی سی آر ای ایل کو این ٹی پی سی کے قابل تجدید توانائی کے کاروبار میں تیزی لانے کے لئے 7اکتوبر 2020ء کو شامل کیا گیا تھا۔