ہیلتھ ایمرجنسی کی صورت حال میں عدالت کس حدتک جاکر احکامات جاری کرے اس پر بھی سپریم کورٹ غوروخوض کرے گا
نئی دہلی،14جولائی(انڈیا نیرٹیو)
کورونا جیسے پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کی صورت میں عدالت کس حد تک جاکر احکامات جاری کرسکتا ہے اس بڑے سوال کے پر سپریم کورٹ غور وخوض کرے گا۔ عدالت نے کہا کہ ایسے بحران کے وقت مشترکہ کوشش کی ضرورت ہے، لیکن ہمیں سرحدوں کا بھی خیال رکھنا ہوگا۔ عدالت نے12اگست سماعت کرے گی۔دراصل اترپردیش حکومت نے الہ آباد ہائی کورٹ نے17مئی کے اس حکم کو چیلنج کیا ہے جس میں عدالت نے ریاست میں موجود ہر گاؤں کو ایک مہینے میں آئی سی یو سہولت والی دو ایمبولینس اور سبھی نرسنگ ہوم میں آکسیجن کی سہولت مہیا کرانے کو کہا تھا۔ حالانکہ اس حکم کو غیر ضروری عمل مانتے ہوئے سپریم کورٹ نے گزشتہ 21مئی کو روک لگادی تھی۔ سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت سے کہا تھا کہ ہائی کورٹ کے حکم کو صلاح ومشورہ کی طرح لے کر کام کرنے کی کوشش کریں۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ میں معاملے کی سماعت جاری رہے گی۔ ہائی کورٹ کو ایسے معاملوں کے اوپر ہدایات جاری نہیں کرنا چاہئے جن معاملوں کی سماعت سپریم کورٹ کررہا ہو۔ اترپردیش حکومت کی طرف سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے مانگ کی تھی کہ کورونا سے متعلق معاملوں کی سماعت ہائی کورٹ کی چیف جسٹس کی بینچ ہی کرے لیکن سپریم کورٹ نے اس پر کوئی بھی حکم دینے سے انکار کردیا ہے۔ سماعت کے دوران اترپردیش حکومت نے کہا کہ ایک مہینے میں 97ہزار گاوؤں کے لئے دو ایمبولینس دینا سمیت دوسرے احکامات اگر چہ ہی اچھے مقصد سے دیئے گئے ہوں، پر یہ ناقابل عمل ہیں۔