وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ٹوکیو اولمپکس کے لیے روانہ ہونے والے بھارتی ایتھلیٹوں کے دستے کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم کے ذریعے یہ تبادلہ خیال کھیلوں میں شرکت سے قبل ان کی حوصلہ افزائی کی ایک کوشش ہے۔کھیل کود اور نوجوانوں کے امور کے وزیر جناب انوراگ ٹھاکر، کھیل کود اور نوجوانوں کے امور کے وزیر مملکت جناب نیستھ پرمانک اور وزیر قانون جناب کرن رجیجیو بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ایک غیر رسمی اور برجستہ تبادلہ خیال کے دوران وزیر اعظم نے ایتھلیٹوں کی حوصلہ افزائی کی اور ان کے اہل خانہ کا ان کی قربانیوں کے لئے شکریہ ادا کیا۔ دیپکا کماری (تیراندازی) سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عالمی چمپئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتنے کے لئے انھیں مبارک باد دی۔ وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ ان کا سفر تیر کے ذریعے آم توڑنے سے شروع ہوا تھا۔ وزیر اعظم نے ایک کھلاڑی کے طور پر ان کے سفر کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ وزیر اعظم نے پروین جادھو (تیراندازی) کی مشکل حالات کے باوجود راستے پر ڈٹے رہنے کے لئے ستائش کی۔ وزیر اعظم نے ان کے اہل خانہ سے بھی بات چیت کی اور ان کی کوششوں کو سراہا۔ جناب مودی نے کنبے کے ساتھ مراٹھی میں تبادلہ خیال کیا۔
نیرج چوپڑا (بھالا پھینکنا)سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بھارتی فوج کے ساتھ ان کے تجربے اور چوٹ سے ان کی صحت یابی کے بارے میں دریافت کیا۔ جناب مودی نے ان سے کہا کہ وہ توقعات کے بوجھ تلے دبے بغیر اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔ دوتی چند (اسپرنٹ) کے ساتھ جناب مودی نے بات چیت کا آغاز ان کے نام کے معنی سے کیا، جس کا مطلب ’تابناکی‘ ہے اور اپنی کھیل کی ہنرمندیوں کے ذریعے روشنی بکھیرنے کے لئے ان کی عزت افزائی کی۔ وزیر اعظم نے ان سے کہا کہ وہ بلا خوف آگے بڑھیں، کیونکہ پورا ملک ایتھلیٹوں کے پیچھے کھڑا ہے۔ وزیر اعظم نے آشیش کمار (باکسنگ) سے دریافت کیا کہ انھوں نے باکسنگ کا انتخاب کیوں کیا۔ انھوں نے پوچھا کہ انھوں نے کووڈ-19 کے خلاف کیسے لڑائی لڑی اور اپنی ٹریننگ بھی جاری رکھی۔ وزیر اعظم نے، اپنے والد کی موت کےباوجود اپنے ہدف سے نہ ڈگمگانے کے لئے ان کی ستائش کی۔ ایتھلیٹ نے صحت یابی کے عمل میں اپنے اہل خانہ اور دوستوں سے حاصل ہونے والی حمایت کو یاد کیا۔ جناب مودی نے اس موقع کو یاد کیا جب کرکٹر سچن تندولکر نے ایسے ہی حالات میں اپنے والد کو کھودیا تھا اور کیسے انھوں نے اپنے کھیل کے ذریعے اپنے والد کو خراج عقیدت پیش کیا تھا۔
وزیر اعظم نے متعدد ایتھلیٹوں کے لئے رول ماڈل ہونے کے لئے میریکوم (باکسنگ) کی ستائش کی۔ انھوں نے ان سے دریافت کیا کہ وہ کیسے اپنے اہل خانہ کی دیکھ بھال کرنے اور اپنے کھیل کا سلسلہ جاری رکھنے میں کامیاب رہیں، بالخصوص وبا کے دوران۔ وزیر اعظم نے ان سے ان کے پسندیدہ پنچ اور ان کے پسندیدہ کھلاڑی کے بارے میں دریافت کیا۔ انھوں نے ان کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ پی وی سندھو (بیڈمنٹن) سے وزیر اعظم نے حیدرآباد کے گاچی باؤلی میں ان کی پریکٹس کے بارے میں دریافت کیا۔ انھوں نے ان کی ٹریننگ کے دوران خورد و نوش کی اہمیت کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ وزیر اعظم نے ان کے والدین سے کہا کہ وہ ایسے والدین کو مشورہ اور ٹپس دیں جو اپنے بچوں کو اسپورٹس پرسن بنانا چاہتے ہیں۔ اولمپک میں کامیابی کے لئے ایتھلیٹ کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ بھی ان کے ساتھ آئس کریم کھائیں گے جب وہ ایتھلیٹوں کا وطن واپسی پر خیرمقدم کریں گے۔
وزیر اعظم نے ایلاوینل ولاریون (شوٹنگ) سے دریافت کیا کہ کھیل میں ان کی دلچسپی کیسے پیدا ہوئی۔ ذاتی طور پر وزیر اعظم مودی نے شوٹر سے بات چیت کی، جن کی پرورش گجرات کے احمدآباد میں ہوئی تھی اور تمل میں ان کے والدین کو مبارکباد دی اور اس وقت کو یاد کیا جب وہ ان کے حلقہ مانی نگر سے رکن اسمبلی تھے۔ انھوں نے دریافت کیا کہ وہ اپنی پڑھائی لکھائی اور اسپورٹس ٹریننگ کے درمیان کیسے توازن رکھتی ہیں۔
وزیر اعظم نے سوربھ چودھری (شوٹنگ) سے توجہ مرکوز کرنے کے عمل کو بہتر بنانے اور ذہنی توازن قائم رکھنے میں یوگا کے رول کے بارے میں بات چیت کی۔ وزیر اعظم نے معروف کھلاڑی شرت کمل (ٹیبل ٹینس) سے سابقہ اور اس اولمپک کے درمیان فرق کے بارے میں پوچھا اور اس تقریب پر وبا کے اثرات کے بارے میں بھی معلومات حاصل کیں۔ جناب مودی نے کہا کہ ان کے وسیع تجربے سے پورے دستے کو مدد ملے گی۔ ایک دوسری ٹینس کھلاڑی منیکا بترا (ٹیبل ٹینس) کی وزیر اعظم نے اسپورٹس میں غریب بچوں کی ٹریننگ کے لئے ان کی زبردست ستائش کی۔ انھوں نے کھیلتے وقت اپنے ہاتھ میں ترنگا پہننے کی ان کے عادت کا ذکر کیا۔ انھوں نے ان سے پوچھا کہ رقص کے تئیں ان کے جنون سے کھیل میں انھیں دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کیسے ونیش فوگاٹ (پہلوانی) اپنی خاندانی وراثت کے سبب ان سے کی جانے والی وسیع توقعات سے عہدہ برآ ہوتی ہیں۔ ان کو درپیش چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ان سے کیسے نمٹیں گی۔ انھوں نے ان کے والد سے بھی بات چیت کی اور ایسی شاندار لڑکیوں کی پرورش و پرداخت کے طریقوں کے بارے میں ان سے دریافت کیا۔ انھوں نے ساجن پرکاش (تیراکی) سے ان کی چوٹ اور اس سے صحت یاب ہونے کے بارے میں دریافت کیا۔
من پریت سنگھ (ہاکی) سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان سے بات چیت کرتے وقت انھیں میجر دھیان چند وغیرہ جیسے ہاکی لیجنڈ یاد آرہے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس امیدکا اظہار کیا کہ ان کی ٹیم اس وراثت کو زندہ رکھے گی۔
ثانیہ مرزا (ٹینس) کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ٹینس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا ذکر کیا اور اس سینئر کھلاڑی سے نئے ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو اپنا مشورہ دینے کے لئے کہا۔ انھوں نے ان سے ٹینس کی اپنی شراکت دار کے ساتھ ان کے تال میل کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ انھوں نے ان سے گزشتہ 5-6 برسوں کے دوران اسپورٹس کے شعبے میں آنے والی تبدیلیوں کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ ثانیہ مرزا نے کہا کہ بھارت نے حالیہ برسوں میں خوداعتمادی کا مظاہرہ کیا ہے اور اس کی عکاسی کھلاڑیوں کی کارکردگی میں ہوگی۔
بھارتی ایتھلیٹوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ وہ وبا کے سبب ایتھلیٹوں کی ضیافت نہیں کرسکے۔ انھوں نے کہا کہ اس وبا نے ان کے طور طریقوں کو بدل کر رکھ دیا ہے اور اولمپک کے سال کو بھی۔ انھوں نے اپنے من کی بات والے خطاب کا اعادہ کیا جب انھوں نے شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اولمپک میں اپنے کھلاڑیوں کے لئے چیئر کریں۔ انھوں نے #چیئر فار انڈیا کی مقبولیت کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ پورا ملک ان کے پس پشت ہے اور تمام اہل وطن کی دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ لوگ نمو ایپ پر لاگ اِن کرکے اپنے کھلاڑیوں کو چیئر کرسکتے ہیں، جہاں اس مقصد کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’135 کروڑ بھارتیوں کی نیک خواہشات کھیل کے میدان میں داخل ہونے سے پہلے آپ سب کے لیے ملک کی دعائیں ہیں۔‘‘
हाल के दिनों में #Cheer4India के साथ कितनी ही तस्वीरें मैंने देखी हैं।
सोशल मीडिया से लेकर देश के अलग अलग कोनों तक, पूरा देश आपके लिए उठ खड़ा हुआ है।
135 करोड़ भारतीयों की ये शुभकामनाएँ खेल के मैदान में उतरने से पहले आप सभी के लिए देश का आशीर्वाद है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) July 13, 2021