نئی دہلی، 15 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے ذریعہ راجستھان کے پوکھرن سے گرفتار کیے گئے جاسوس سے کئی خفیہ دستاویزات برآمد ہو ئے ہیں۔ جمعرات کے روز دہلی پولیس ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرکے کرائم برانچ کے خصوصی کمشنر پروین رنجن نے اس بارے میں معلومات دی۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم سے بھارتی فوج سے متعلق اہم معلومات اور نقشے برآمد ہوئے ہیں۔
کرائم برانچ نے ملزم حبیب الرحمن کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ وہ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی جاسوسی کر رہا تھا۔
ملزم سے تفتیش کے دوران ایک اور ملزم کے بارے میں پتہ چلا ہے، جو ہندوستانی فوج میں خدمات انجام دے رہا ہے۔ یہ اطلاع فوج کے متعلقہ محکمہ کو دے دی گئی ہے۔ فوج کے ذریعہ مذکورہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
اسپیشل کمشنر کے مطابق کرائم برانچ ایک دیگر خفیہ کارروائی میں مصروف تھی۔ دریں اثنا، اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ ملک کی سلامتی سے متعلق کچھ دستاویزات کچھ لوگ دشمن ممالک کو فروخت کررہے ہیں۔ یہ کام جاسوس نیٹ ورک کے توسط سے کیا جارہا تھا۔
اس معاملے میں سب سے پہلے حبیب الرحمن (41) کو بدھ کے روز گرفتار کیا گیا تھا، جو پوکھرن (راجستھان) کا رہائشی ہے ۔ اس کی تلاشی کے دوران کئی دستاویزات برآمد ہوئی ہیں جو فوج کے لئے خفیہ تھے۔ اس کے بعد آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور رحمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفتیش کے دوران، پتہ چلا کہ فوج کا ہی ایک جوان کانسٹیبل پرمجیت اس کام میں رحمان کی مدد کررہا تھا۔
پرمجیت فی الحال آگرہ میں تعینات ہے۔ وہ رحمان کا لنک مین تھا۔ اس سے قبل پرمجیت پوکھرن میں تعینات تھا۔ حبیب الرحمن پوکھرن میں واقع آرمی کیمپ میں سبزیوں کی فراہمی کرتا تھا۔
اسپیشل کمشنر پروین رنجن کا مزید کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران حبیب الرحمن نے آرمی ملازم پرمجیت کے ذریعہ خفیہ دستاویزات دینے کا اعتراف کیا ہے۔ پرمجیت کی آگرہ میں تقرری کے بارے میں انکشاف اس نے ہی کیا ہے۔ اس نے یہ بھی بتایا ہے کہ اسے یہ دستاویزات کمل نامی شخص کو دینے تھے۔ اتنا ہی نہیں پوچھ گچھ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ حبیب کے کچھ رشتہ دار پاکستان میں رہتے ہیں اور ملزم بھی پہلے پاکستان جا چکاہے۔
اسی دوران حبیب الرحمن پاکستان کی ایجنسی کے نیٹ ورک میں آیا اور ایسی سرگرمی میں ملوث ہوگیا۔ حبیب نے پرمجیت کو روپیے کا لالچ دے کر فوج کے دستاویزات فراہم کرنے پر آمادہ کیا تھا۔رقم حوالہ نیٹ ورک کے توسط سے دی گئی۔ فی الحال پولیس نے متعلقہ بینک اکاؤنٹس کو سیز کر دیاہے۔