Urdu News

آئی ایس آئی کے لیے جاسوسی کے الزام میں حبیب الرحمٰن کو 10 دن کی پولیس تحویل میں بھیجا گیا

آئی ایس آئی کے لیے جاسوسی کے الزام

دوسرے  ملزم فوج میں نائک پرمجیت کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا

دہلی کی تیس ہزاری  عدالت نے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لیے جاسوسی کے الزام میں حبیب الرحمن عرف حبیب خان کو 10 روزہ پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے۔ اسے راجستھان کے پوکھران سے گرفتار کیا گیا تھا۔

دہلی پولیس دوسرے ملزم آرمی میں  نائک پرم جیت کو کل   عدالت میں پیش کرے گی۔ کرائم برانچ نے حبیب الرحمن عرف حبیب خان کو پوکھر ن سے گرفتار کیا تھا۔ دہلی پولیس نے اس کے پاس سے فوج سے متعلق حساس دستاویزات اور نقشے برآمد کرلئے ہیں۔

نائک پرم جیت کو حبیب خان سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر  گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے وہ پوکھر ن ہی میں تعینات تھے۔ فی الحال اس کی پوسٹنگ آگرہ میں تھی۔ حبیب خان کا پوکھر ن کے فوجی علاقے میں سبزیوں کی فراہمی کا  ٹھیکہ تھا۔ دونوں کی دوستی اسی دوران ہوئی۔

دہلی پولیس کے مطابق، دونوں فوج سے متعلق انٹیلی جنس لیک کررہے تھے۔ حبیب خان واٹس ایپ کے ذریعے پاکستان میں مقیم آئی ایس آئی کے ماسٹرس  کو خفیہ معلومات بھیجتے تھے۔ اس کے لواحقین سندھ، پاکستان میں رہتے ہیں۔

 وہ ان سے ملنے دو سال قبل پاکستان گیا تھا۔ اس دوران ان کا آئی ایس آئی سے رابطہ ہوا اور جب وہ ہندوستان واپس آیا تو اس  نے آئی ایس آئی کے لئے کام کرنا شروع کردیا۔

حبیب خان نے پیسوں کی لالچ میں فوج کے نائک کو انٹیلی جنس لیک کرنے پر راضی کیا۔ انٹیلی جنس فراہم کرنے کے لئے حبیب خان اور نائک کو حوالہ کے ذریعے ادائیگی کی گئی۔ پولیس نے دونوں کے ناموں پر متعدد بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا ہے۔ نائک کو ابھی تک معلومات لیک کرنے پر 9 لاکھ روپے مل چکے تھے۔

Recommended