شرد پوار نے وزیر اعظم سے ملاقات کی
نئی دہلی، 17 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما شرد پوار نے ہفتے کے روز وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے اپنے سرکاری ٹویٹر سے تصویر شیئر کرتے ہوئے یہ معلومات دی۔
معلومات کے مطابق وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران شرد پوار نے انہیں نئی کوآپریٹو وزارت اور کسانوں کے معاملے پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ قبل ازیں وزیر اعظم کو خط لکھ کر وہ کوآپریٹیو وزارت کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کوآپریٹیو کامعاملہ ریاستوں کا ہے۔
شرد پوار نے تقریباً 50 منٹ تک وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات پیرکے روز سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے دو دن پہلے ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ ریاست میں کانگریس۔شیوسینا اور این سی پی کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت میں بھی تنازعات کی اطلاعات ہیں۔
حال ہی میں شرد پوار کو صدرجمہوریہ بنانے کی بات سامنے آئی تھی۔ پرشانت کشور نے گاندھی خاندان سے ملاقات کے بعد اس بات کو سامنے رکھا تھا۔ حالانکہ پوارنے ان افواہوں کو ختم کرتے ہوئے ایک بیان دیا تھا کہ انہیں صدارتی امیدوار کہنا غلط ہوگا۔
شرد پوار کی وزیر اعظم مودی سے ملاقات کے بعد قیاس آرائیوں کا بازار گرم
این سی پی کے ترجمان نواب ملک نے کہا – ملاقات پہلے سے طے تھی، اس سے سیاسی معانی نہ نکالے جائیں
مہاراشٹر میں حکمراں مہا وکاس اگھاڑی کی حلیف جماعتوں کے درمیان جاری تنازعہ کے درمیان ہفتہ کے روز نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار نے نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں کے مابین یہ ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی۔
اس اجلاس نے مہاراشٹرا کی سیاسی صف بندی سے متعلق قیاس آراؤں کا بازار گرم کردیا ہے۔ ادھر، این سی پی کے ترجمان نواب ملک نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس کر کے ان قیاس آرائیوں کو ختم کرنے کی کوشش کی، لیکن اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما دیویندر فڑنویس نے گذشتہ دو دنوں سے نئی دہلی میں ڈیرہ ڈال رکھا ہے جس کی وجہ سے قیاس آرائیوں کا بازار گرم اب بھی گرم ہے۔
این سی پی کے ترجمان نواب ملک نے ممبئی میں صحافیوں کو بتایا کہ شرد پوار کی وزیر اعظم مودی سے ملاقات پہلے سے طے تھی۔ اس ملاقات کا یہ مطلب نہ نکالیں کہ ریاست میں کوئی سیاسی تبدیلی ہونے والی ہے۔ ملک نے کہا کہ بینکاری کے شعبے میں حالیہ تبدیلیوں کی وجہ سے ہی شرد پوار نے وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی پوار نے وزیر اعظم سے زرعی قانون میں اصلاحات، نئی کوآپریٹو وزارت اور مہاراشٹر کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ملک نے یہ بھی واضح کیا کہ نئی دہلی میں دیویندر فڑنویس کے ساتھ شرد پوار کی کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے۔
نواب ملک نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی سے شرد پوار کی ملاقات پہلے سے طے تھی۔ جمعہ کے روز، شرد پوار نے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور مرکزی وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل سے بھی ملاقات کی۔ ملک نے کہا کہ ان ملاقاتوں کا مطلب یہ نہیں نکالا جانا چاہئے کہ مہاراشٹر میں نئی سیاسی صف بندی ہو رہی ہے۔ کامن منیمم پروگرام کے تحت مہا وکاس اگھاڑی حکومت چل رہی ہے اور اپنی مدت پوری کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ شرد پوار نے نئی دہلی روانگی سے ایک دن قبل جمعرات کی رات ممبئی میں وزیر اعلیٰ اور شیوسینا کے صدر ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کی تھی۔این سی پی کے ترجمان ملک نے کہا کہ حال ہی میں مرکزی حکومت نے بینکاری کے قوانین میں کئی تبدیلیاں کرتے ہوئے آر بی آئی کوزیادہ اختیارات دیئے ہیں اورکوآپریٹو بینکوں کے اختیارات کم کردیئے ہیں۔ مثال کے طور پر کسی بھی صارف کو قرض لیتے وقت اسے 2.5 فیصد شیئردیا جاتا ہے۔ اس سے قبل اس قرض کی ادائیگی کے بعد صارف کو یہ حصص فروخت کرنے کا حق نہیں تھا۔ صارف کو اپنے حصص کوآپریٹو بینک کو واپس کرنا پڑتے تھے، لیکن بینکاری کے نئے قواعد میں قرض لینے والے صارفین کو قرض ادا کرنے کے بعد ڈھائی فیصد شیئر فروخت کرنے کا اختیار مل گیا ہے۔ اس سے صنعتکاروں کو بینکاری کے شعبے میں حصص خریدنے کا موقع ملے گا اور ساتھ ہی بینک پر قبضہ کرنے کا موقع ملے گا۔ شرد پوار نے ان تمام نکات پر وزیر اعظم سے تفصیلی بات چیت کی ہے۔