کرناٹک میں قیادت میں تبدیلی کی قیاس آرائیوں کے درمیان وزیر اعلیٰ بی ایس یدیورپا نے آج دوبارہ ایک بار پھر یہ عہدہ چھوڑنے کا اشارہ کیا ہے۔ ادھر، ریاست میں چیف منسٹر کی تبدیلی پر کانگریس نے کہا کہ بی جے پی سے کسی دیانت دار وزیر اعلی کی توقع نہ کریں۔
جمعرات کو، وزیر اعلی بی ایس یدیورپا نے کہا، " ہماری حکومت کے دو سال پورے ہونے کے موقع پر 26 جولائی کو ایک پروگرام منعقد کیا جانا ہے۔ اس کے بعد، پارٹی کے صدر جے پی نڈا جو بھی فیصلہ لیں گے، میں اس پر عمل کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو دوبارہ اقتدار میں لانا میرا فرض ہے۔ اس کے لیے، میں پارٹی کارکنوں اور حامیوں سے تعاون کی اپیل کرتا ہوں۔"
اس سے قبل بدھ کے روز، یدیورپا نے ٹویٹ کیا تھا، " مجھے بی جے پی کا وفادار کارکن ہونے پر فخر ہے۔ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ میں نے اعلی ٰنظریات پر عمل پیرا ہوکر پارٹی کی خدمت کی ہے۔ میں سب کو بھی یہی کام کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔ پارٹی کی اقدار اور روایات کے خلاف ایساکوئی کام نہیں کرناچاہیے جس سے، پارٹی کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے۔"
انہوں نے کہا کہ اب تک مجھ سے استعفی دینے کے لئے نہیں کہا گیا ہے۔ جب وقت آئے گا تو میں چیف منسٹر کا عہدہ چھوڑ کر پارٹی کے لیے کام کروں گا۔ میں نے کسی نام کی سفارش نہیں کی ہے۔ پارٹی ہائی کمان نے مجھ سے کچھ نہیں کہا۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ 26 جولائی کے بعد کیا ہوتا ہے۔
دریں اثنا، کانگریس کے سینئر رہنما سدرمیا نے کہا کہ وزیر اعلی تبدیل کرنے پر یہ توقع نہیں کی جاسکتی ہے کہ یدیورپا ریاست کے لیے ایک قابل حکومت اور ایک ایماندار وزیر تلاش کریں گے، بی جے پی خود ایک "کرپٹ پارٹی" ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کچھ ہفتے قبل کرناٹک بی جے پی میں وزیر اعلی بی ایس یدیورپا کے خلاف باغی آوازیں اٹھیں۔ اس پر مرکزی قیادت نے اس وقت ان آوازوں کو دبا دیا تھا۔ کچھ دن پہلے، یدیورپا نے دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر جے پی نڈا سمیت متعدد سینئر رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔ تب سے، یدیورپا کو عہدے سے ہٹانے کے بارے میں قیاس آرائیاں شدت اختیار کر گئی ہیں۔