طالبان کے القاعدہ سے گہرے روابط ہیں: اشرف غنی
افغانستان کے صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ طالبان کے القاعدہ اور دیگر تنظیموں کے ساتھ گہرے روابط ہیں۔ ذرائع کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ طالبان افغانستان کو باغیوں کی پناہ گاہ بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت طالبان کی خواہش پوری نہیں ہونے دے گی، ہمارا مقصد افغانستان کی آزادی، مساوات اور 20 سال میں حاصل کی گئی کامیابیوں کا تحفظ ہے۔افغانستان کے صدر نے مزید کہا کہ ہم فوری اور دیرپا امن قائم کرنا چاہتے ہیں، دشمن جان لیں ہم کبھی سرینڈر نہیں کریں گے۔اشرف غنی کایہ بھی کہنا ہے کہ حکومت نے 5 ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کیا لیکن طالبان ہم سے مذاکرات کے لیے رضا مند نہیں ہیں۔
طالبان کا 90 فیصد سرحدی علاقوں پر کنٹرول کا دعوی
طالبان نے افغانستان میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ متصل سرحدی علاقوں میں تقریبا 90 فیصد حصوں پر کنٹرول کا دعوی کیا ہے۔
طالبان گروپ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا ، "ہمارے پاس تاجکستان ، اور ازبکستان کے ساتھ افغانستان کی تقریبا 90 فیصد سرحد کا کنٹرول ہے۔اسی کے ساتھ ، ترکمانستان اور ایران کی سرحدیں مکمل طور پر ہمارے زیر کنٹرول ہیں۔