Urdu News

معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے کرنسی نوٹ چھاپنے کا کوئی منصوبہ نہیں: وزیر خزانہ

وزیر خزانہ نرملا سیتارامن

نئی دہلی، 26 جولائی (انڈیا نیرٹیو)

وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے کہا کہ کوویڈ 19 کے وباء کے پھیلنے سے پیدا ہونے والے موجودہ معاشی بحران پر قابو پانے کےلیے حکومت نئے کرنسی نوٹوں کو چھاپنے کاکوئی ارادہ نہیں رکھتی ہے۔ وزیر خزانہ نے پیر کو لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔

وزیر خزانہ سیتارمن سے پوچھا گیا کہ کیا معاشی بحران پر قابو پانے کے لئے کرنسی نوٹ چھاپنے کا کوئی منصوبہ ہے؟ سوال کے تحریری جواب میں انہوں نے کہا کہ ' نہیں۔ در حقیقت، بہت سے معاشی ماہرین  نے ہندوستانی حکومت کو کووڈ 19 انفیکشن سے متاثرہ معیشت کی مدد کرنے کے لئے مزید نئے (کرنسی) کرنسی نوٹ چھاپنے کی تجویز پیش کی ہے۔

نوٹ چھاپنے کی وجہ سے افراط زر کا خطرہ

اگر حکومت نئے کرنسی نوٹوں کی طباعت پر غور کرتی ہے تو پھر اس کا سب سے بڑا خطرہ یہ ہوگا کہ اس سے مہنگائی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ زمبابوے اور وینزویلا جیسے ممالک کی حکومتوں نے بھی عوام کو ریلیف دینے کے لئے نوٹ چھاپے، جس کے بعد مہنگائی نے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے۔ نوٹ چھاپنے کا نتیجہ یہ ہوا کہ سال 2008 میں مہنگائی کی شرح کروڑوں میں پہنچ گئی۔ لوگوں کو چھوٹی چھوٹی چیزوں کے لئے بڑے تھیلے میں پیسہ لے جانا پڑا۔ ان تصاویر نے پوری دنیا کو پریشان کردیا۔

بڑھتی افراط زر کا کیا اثر ہے؟

 قابل ذکر ہے کہ افراط زر میں اس اضافے کو معاشیات میں ہائپر انفلیشن کہا جاتا ہے۔ ایک بار جب کسی ملک کی معیشت ہائپر انفلیشن کے موڈ پر پہنچ جاتی ہے، تو وہاں سے نکلنا مشکل ہوجاتا ہے۔ ملک کی مانیٹری پالیسی ملک کے تمام شہریوں پر یکساں اثر ڈالتی ہے۔ بڑھتی افراط زر کے بعد، ملک کے تمام لوگوں کی قوت خرید کم ہو جاتی ہے۔ اس کے مطابق، انہیں بالواسطہ زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔

Recommended