وزارت خارجہ نے دہلی ہائی کورٹ کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ایران میں بھارتی سفارت خانہ وہاں پھنسے ہوئے پانچ ملاحوں سے مستقل رابطے میں ہے۔ وزارت خارجہ نے آج دہلی ہائی کورٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت ان کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے وزارت خارجہ کو اس سلسلے میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت کی۔ اس مقدمے کی اگلی سماعت 7 اکتوبر کو ہوگی۔
وزارت خارجہ کی جانب سے پیش ہوئے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان بھارتی ملاحوں کے خلاف سنگین الزامات ہیں۔ ان سے آٹھ سو کلوگرام مورفین برآمد ہوئی ہے۔ اس پر درخواست گزاروں کی جانب سے پیش ہوئے وکیل گریندر پال سنگھ نے کہا کہ درخواست گزاروں کو کوئی دستاویز فراہم نہیں کی جارہی ہے۔ گذشتہ 20 جولائی کو عدالت نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔ملاحوں کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں ایران میں قانونی اور سفارتی امداد فراہم کی جائے۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان ملاحوں کے بھارت واپس آنے تک ایران میں مالی امداد، ادویات، رہائش اور دیگر ضروری سہولیات فراہم کی جائیں۔
واضح رہے کہ ان ملاحوں نے میرین کورس مکمل کرلیا ہے۔ ان سے متحدہ عرب امارات میں کام کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ ملازمت کے لئے وہ علیحدہ علیحدہ طور پر متحدہ عرب امارات بھیجے گئے۔ لیکن ان کے ایجنٹ نے انہیں دھوکہ دیا۔ انہیں نوکری نہیں ملی بلکہ انہیں ایران لے جایا گیا جہاں ایک مال بردار جہاز میں ملاح کی حیثیت سے نوکری دی گئی۔ جہاں سامان کی لوڈنگ پر انہیں مامور کیا گیا تھا۔ ان کا مال بردار جہاز21 فروری 2020 کو آبنائے ہرمز سے دور گہرے سمندر میں تھا جس وقت ایرانی بحری دستوں نے چھاپہ مارا اور جہاز کے کپتان سمیت سب کو گرفتار کرلیا۔ ایرانی حکومت نے ان کے خلاف منشیات اسمگل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ جہاز کے مالک کو بھی بعد میں گرفتار کرلیا گیا۔ ان سب کو ایران کیچابہار جیل میں رکھا گیا ہے۔