نئی دہلی،27؍ جولائی : پنڈت دین دیال اپادھیائے اُنّت کرسی شکشا یوجنا (پی ڈی ڈی یو یو کے ایس وائی) کا آغاز ماحولیاتی پائیداری اور مٹی صحت مندی کے لئے نامیاتی کاشتکاری ، قدرتی کاشتکاری اور گائے پر مبنی معیشت کے لئے انسانی وسائل کو فروغ دینے کے لئے کیا گیا تھا۔ اس کا آغاز 100 مراکز کے قیام کے ساتھ ہوا تھا۔ اس اسکیم کے تحت آپریشن کی مدت کے دوران کسانوں کی بیداری کے لئے 108 تربیتی پروگراموں کا اہتمام کیا گیا تھا۔
پی ڈی ڈی یو یو کے ایس وائی کے تحت کسانوں کے لئے نامیاتی کاشتکاری ، قدرتی کاشتکاری اور متعلقہ جدید ترین ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تربیتی پروگراموں کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس سے نامیاتی اور قدرتی کاشتکاری کے تعلق سے بیداری پیدا ہوئی۔ چونکہ نامیاتی اور قدرتی طریقے سے تیار کی گئی اشیاء ؍ پیدا وار کی قیمت زیادہ ملتی ہے، لہذا یہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی سمت میں ایک قدم ہے۔
زرعی تعلیمی ڈویژن ، اپنے تین سالہ کارروائی منصوبے کے تحت زرعی یونیورسٹیوں کو اہم شعبوں میں ضرورت پر مبنی تعاون فراہم کرتا ہے تاکہ ملک میں اعلیٰ زرعی تعلیم کے شعبے کو تقویت دی جاسکے اور معیاری بنایا جاسکے۔
زرعی یونیورسٹی میں انڈر گریجویٹ نصاب کے ایک جزو کے طور پر زراعت سے متعلق شعبے میں ہر انڈر گریجویٹ کو آر ای اے ڈی وائی (رورل انٹر پرینیور شپ اویئرنس ڈیولپمنٹ یوجنا) اختیار کرنا پڑتا ہے، جس کا مقصد اپنی تعلیم کے آخری سال کے دوران انہیں دیہی صنعت کاری کے تئیں بیدار کرنا ہے۔
انڈر گریجویٹ طلباء حکومت کے ذریعے فراہم کردہ سہولتوں کے بارے میں اطلاعات دستیاب کرا کر ، سائنسی اور تکنیکی معلومات بہم پہنچا کر فصلوں کے انتخاب ، اور اپنی پیداوار کی مارکیٹنگ وغیرہ کے تعلق سے معلومات فراہم کرکے انڈر گریجویٹ طلباء چھوٹے اور حاشیائی کسانوں کو اپنے کسب معاش کو بہتر بنانے کے عمل میں مدد کرتے ہیں۔