Urdu News

بہار میں سیلاب

بہار میں سیلاب

 

 

نئی دہلی  ، 29 جولائی  ، 2021

 

سیلاب ایک قدرتی آفت ہے ،جس کا ملک کو تقریباً ہر سال سامنا کرنا پڑتا ہے۔جس کی شدت مختلف ہوتی ہے۔سیلاب کے واقعات کو مختلف عوامل سے منسوب کیا جا سکتا ہے،بشمول بارش میں وسیع پیمانے پر مختلف حالتوں میں جہاں معمول کے مطابق متعدد روانگی ہوتی ہے،دریاؤں  کی ناکافی صلاحیت ،دریا کے کنارے کٹاؤ اور لینڈ سلائڈنگ ،ناقص قدرتی اخراج پانی میں سیلاب زدہ علاقوں ،برف باری اور برفانی جھیل سے پھٹ پڑنا۔ فلڈ مینجمنٹ اسکیمیں متعلقہ ریاستی حکومتوں کی طرف سے اپنی ترجیح کے مطابق وضع اور نافذ کی جاتی ہیں۔ مرکزی حکومت تکنیکی علاقوں میں سیلاب کے انتظام کے لئے تکنیکی رہنمائی اور پروموشنل مالی اعانت فراہم کرکے ریاستوں کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے۔ حکومت ہند مسلسل سیلاب کے انتظام میں ریاستی حکومتوں کی مدد کے لیے مسلسل کوششیں کرتی رہی ہے۔گیارہویں پلان کے دوران حکومت ہند نے  سیلاب کے انتظام اور کٹاؤ کنٹرول  سے متعلق کام کے لئے ریاستوں کو مرکزی اعانت فراہم کرنے کےلئے فلڈ مجنمنٹ پروگرام (ایف ایم پی) لانچ کیا ہے،جو بارہویں پلان کے دوران بھی جاری رہا اور اس کے بعد بھی فلڈ منجمنٹ اور بارڈر ایریاز پروگرام (ایف ایم بی اے پی)کے ایک جز وکے طورپر 18-2017 سے لے کر 21-2020 کی مدت کے لئے۔اس پروگرام کے ایف ایم پی جز وکے تحت مارچ 2021 کے بعد سے ریاست بہار کو 924.41 کروڑ روپے کی ایک مرکزی اعانت  مہیا کی گئی ہے۔ ریاست بہار میں سیلاب کی اصل وجہ شمالی بہار جیسے دریاؤں جیسے گنڈک ، برھی گنڈک ، باگمتی ، کملا ، کوسی اور مہانندا میں پانی کے اخراج میں اضافہ ہونے کی وجہ سے ہے جس کی وجہ بالائی علاقوں میں زیادہ بارش ہوتی ہے جو بنیادی طور پر نیپال میں واقع ہیں۔ ان دریاؤں کی وجہ سے سیلاب کا انتظام تشویش کا باعث رہا ہے۔متعلقہ امور موجودہ انڈو نیپال دو طرفہ میکانزم میں زیر بحث ہیں ،جن میں 1. جوائنٹ منسٹیرل  لیول کمیشن  آن واٹر (جے ایم سی ڈبلیو آر)،2. جوائنٹ کمیٹی آن واٹر ریسورسز (جے سی ڈبلیو آر) 3. جوائنٹ اسٹینڈنگ ٹیکنیکل کمیٹی (جے ایس ٹی سی)،4. جوائنٹ کمیٹی آن گنڈک اور کوسی پروجیکٹس (جے سی کے جی پی) اور 5.جوائنٹ کمیٹی آن اننڈیشن اینڈ فلڈ مجنمنٹ (جے سی آئی ایف ایم) شامل ہیں۔ حکومت ہند دونوں ملکوں کے باہیمی مفاد کےلئے ان دریاؤں پر ڈیموں کی تعمیر کےلئے حکومت نیپال سے باقاعدہ بات چیت کررہی ہے جس میں سیلاب پر قابو بھی شامل ہے۔

جہاں تک فلڈ مینجمنٹ کے غیر ساختی اقدامات کا تعلق ہے ، سنٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) ملک میں سیلاب کی پیش گوئی اور ابتدائی سیلاب کی وارننگ کا کام کرنے والی ایک  نوڈل تنظیم ہے۔ فی الحال ، سی ڈبلیو سی 328 پیشن گوئی اسٹیشنوں کے لیے سیلاب کی پیشن گوئی جاری کرتا ہے (190 دریا کی سطح کی پیشن گوئی کرنے والے اسٹیشن،138ڈیم / بیراج آمد کی پیش گوئی اسٹیشن) ان اسٹیشنوں میں 23 ریاستوں اور 2 مرکزی خطوں میں 20 اہم ندیوں کے طاس ہیں۔ ان 328 اسٹیشنوں میں سے 43 (3 انفو اور 40 لیول پیشن گوئی) بہار میں واقع ہیں۔ سیلاب سیزن 2020 کے دوران بھارت میں سیلاب کی پیش گوئی کرنے والے اسٹیشنوں کی کارکردگی ضمیمہ ایک میں منسلک ہے۔

یہ معلومات جل شکتی اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی

Recommended