نئی دہلی29؍جولائی: محکمہ انکم ٹیکس نے 28جولائی ، 201کو جھارکھنڈ میں تعمیرات اور ریئل اسٹیٹ کاکاروبارکرنے والے ایک اہم گروپ کے خلاف تلاشی مہم چلائی۔ یہ تلاشی 28جولائی ، 2021کو رانچی اورکولکاتہ میں شروع ہوئی ۔ مہم کے تحت گروپ کے 20سے زائد احاطوں میں چھاپے ماری کی گئی ۔
چھاپے ماری میں پایاگیا کہ گروپ کے کھاتوں میں بدانتظامی اورگڑبڑی تھی ۔ جس کے پیش نظرگروپ کے ذریعہ محکمہ انکم ٹیکس کو دیئے گئے آڈٹ سرٹیفیکٹ اوربیانوں کی صداقت کی جانچ کی جارہی ہے ۔ تلاشی مہم کے دوران ملی تفصیلات کے مطابق یہ دیکھا گیا کہ یہ گروپ عمارتوں کی تعمیری کام اورریئل اسٹیٹ کا کاروبارکرتے ہوئے رقم کی بہت اعلیٰ سطح پرلین دین کررہاہے اور خریداری کئے جانے والے زمین ومکانات وآمدنی سے متعلق بیشتررقم نقدمیں حاصل کررہاہے ۔ جس کا حساب لگایاجانا بہت مشکل ہے ۔ اس طرح سے جمع کی گئی نقد رقومات کاایک بڑاحصہ فرضی شیئرز کی خریداری اور فرضی کمپنیوں سے غیرمحفوظ طریقے سے لون کے ضمن میں کاروبارمیں لایاجارہاہے ۔ جانچ میں پتہ چلاکہ کم از کم 8فرضی کمپنیاں اس میں شامل تھیں ۔ محض کاغذات پرموجود ان فرضی کمپنیوں کے ڈائرکٹرز کے طورپر رشتہ داروں اوربہت کم وسائل اورمالیت رکھنے والے لوگوں کو اس میں شامل کیاگیاتھا ۔ ان ڈائرکٹرز نے یہ تسلیم کیاہے کہ وہ محض دکھائے کے(فرضی) ڈائرکٹرتھے اوریہ گروپ جہاں بھی انھیں دستخط کرنے کے لئے کہتا، وہ وہاں دستخط کردیاکرتے تھے ۔ 25کروڑروپے کے غیرمحفوظ قرض اورفرضی شیئرز اورپونجی کے لین دین کا پتہ چلاہے ، اس گروپ میں پیسہ لگانے والی فرضی کمپنیوں کا وجود کولکاتہ میں کہیں نہیں ہے ۔ فرضی کمپنیوں کے شیئرز، پونجی اورغیرمحفوظ قرض حاصل کرنے والی اہم کمپنیوں کے ملازمین کو ڈائرکٹربنائے جانے کے تعلق سے انھیں مجرم گرداناگیاہے اوراس تعلق سے ملے دستاویزات کو ضبط کرلیاگیاہے ۔
گروپ نے رانچی کے باہری علاقے میں 1458ایکڑزمین کا بہت بڑا حصہ خریداتھا اوروہاں رہائشی اپارٹمنٹ کی تعمیر اورخریدوفروخت کرکے ریئل اسٹیٹ کا کاروبارکھڑاکیاتھا۔ جانچ میں یہ بھی پایاگیاہے ، زمین کے اسٹامپ کی فیس اس کی اصلی قیمت کے دسویں حصے سے بھی کم پر رجسٹری کرایاگیاہے ۔ دلالوں کو کروڑوں کی نقدرقم دی گئی ہے ۔ زمین کی خریداری کے تعلق سے بھی کروڑوں روپے بے دریغ خرچ کئے گئے ہیں۔ زمین کی خریداری کرنے والوں کی بھی تلاشی لی گئی ہے اورانھوں نے بھی تسلیم کیاہے کہ رجسٹرڈ دستاویزمیں شامل 25فیصد سے زیادہ کی آراضی جنگل کی زمین ہے ، جو ان کے اختیارمیں نہیں ہے اورجس کے لئے انھیں کوئی معاوضہ بھی نہیں ملاہے ۔ تلاشی کے دوران پائے گئے ثبوتوں میں یہ واضح ہواہے کہ گروپ نے فرضی طریقے سے 300ایکڑسے زائد جنگل کی زمینوں کو اپنے نام رجسٹری کرالی ہے ۔
گروپ کے احاطوں میں 50لاکھ روپے غیرقانونی نقد رقم ضبط کی گئی اور3لاکر برآمد کئے گئے اورانھیں تفتیش کے لئے سیزکردیاگیاہے ۔ ابتدائی ثبوتوں سے 50کروڑروپے سے زائد کی ٹیکس چوری کوپتہ چلاہے ۔
تلاشی کے بعد جانچ کے دائرے کو وسیع کردیاگیاہے اوریہ بھی اندازہ لگایاجارہاہے کہ ٹیکس چوری کے اعدادوشمارمیں مزید اضافہ ہوسکتاہے ۔