چین کی کارستانی: اروناچل کو ہندوستان کا حصہ دکھانے والے نقشوں کی بڑی کھیپ برآمد
بیجنگ، 31 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
بھارت نے ایک بار کہا تھا کہ اروناچل پردیش ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے، اس سے چین نے بوکھلاکر ایک بار پھر اپنی کارستانی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کسٹم حکام نے اروناچل پردیش کو چین میں دکھانے والے نقشوں کی ایک بڑی کھیپ پکڑی ہے۔
چین شمال مشرقی بھارتی ریاست اروناچل پردیش کو جنوبی تبت کا حصہ قرار دیتا ہے۔ بھارت کا کہنا ہے کہ اروناچل پردیش اس کا لازمی اور ملزوم حصہ ہے۔
شنگھائی کے پڈونگ ہوائی اڈے پر کسٹم حکام نے برآمد ہونے والے ان نقشوں کو ضبط کر لیاہے۔ ان پر بیڈ کے کپڑے لکھے ہوئے تھے۔ چین نے 2019 میں ایک نیا قانون منظور کیا ہے جس کے تحت ملک میں چھپے، فروخت اور برآمد ہونے والے تمام نقشوں کو چینی نقشے کے سرکاری فارمیٹ کے مطابق رکھنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اروناچل پردیش، تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین پر چین کے دعوے سرکاری شکل میں دکھائے جاتے ہیں۔
یادرہے کہ جس سال یہ قاعدہ نافذ کیا گیا تھا، اسی سال چین کے کسٹم ڈیپارٹمنٹ نے برآمدات کے لیے تین لاکھ سے زائد نقشوں کو اس بنا پر تباہ کر دیا کہ وہ ملک کے سرکاری نقشوں سے مطابقت نہیں رکھتے تھے۔