انقرہ،یکم اگست (انڈیا نیرٹیو)
ترک صدر رجب طیب اردغان نے ملک میں آگ لگنے کے واقعات میں ممکنہ سازش پر برہمی کا اظہار کیا۔خبر ایجنسی کے مطابق رجب طیب اردوان نے متاثرہ علاقوں کے دورے کیے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اشارے ملے ہیں کہ آگ لگنے کے واقعات کے پیچھے کوئی سازش ہے۔ترک صدر نے کہا کہ اگر یہ ثابت ہوا کہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی ہے تو سازشی عناصر کا سینہ چیر دیں گے، چاہے اس کی کچھ بھی قیمت دینا پڑے۔
واضح رہے کہ ترکی کے جنوبی علاقوں میں آتشزدگی کے باعث اب تک دو فائر فائٹرز سمیت 6 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ خیال رہے ترکی کی میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا تھا کہ ملک میں خوفناک آتشزدگی کے تخریبی عناصر کار فرما ہیں اور یہ کہ آگ لگی نہیں بلکہ لگائی گئی ہے۔
ترکی کے جنگلات میں کئی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی، سات افراد ہلاک
شدید گرمی کی وجہ سے ان دنوں ترکی کے جنگلات میں بڑے پیمانے پر آگ لگی ہوئی ہے۔ مرسین اور انطالیہ میں آتشزدگی سے کم از کم سات افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آگ کے ان واقعات کی وجہ سے بحیرہ روم کے ساحلی علاقوں میں درجہ حرارت اوسط سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ سکتا ہے۔ توقع ہے کہ انطالیہ میں درجہ حرارت 43 سے 47 ڈگری سیلسیس تک پہنچ جائے گا۔
ترکی کے ان جنگلات میں آگ کا دھواں 150 کلومیٹر دور قبرص کے جزیرے کو متاثر کر رہا ہے۔ اس بار آگ پہلے سے زیادہ بڑے علاقے میں پھیل گئی ہے۔ سرکاری طور پر اب تک ملک میں آگ لگنے کے 98 واقعات ہو چکے ہیں۔ ان میں سے 88 مقامات کو کنٹرول کیا گیا ہے۔ موصولہ معلومات کے مطابق اس وقت ساحلی صوبوں جیسے ترکی کے جنوبی حصے میں ادانا، عثمانیہ، انطالیہ، مرسین میں آتشزدگی کے زیادہ واقعات رونماہوئے ہیں۔