ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جموں وکشمیر کو مذہبی، علاقائی اور لسانی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی درپے عناصر سے ہوشیار رہنے کی ضرورت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ تقسیمی عناصر کے حربوں سے جموں وکشمیر کو بہت زیادہ نقصان اْٹھانا پڑا ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اْن طاقتوں کے ارادوں کو ہر حال میں ناکام بنا دیں۔ ان باتوں کا اظہار صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جموں سے آئے ہوئے سیاسی لیڈران اور معزز شہریوں کے وفد سے تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔
وفد کی قیادت سابق ایم پی شیخ عبدالرحمن کررہے تھے۔ وفد میں آئی جی کھجوریہ بھی شامل تھے جبکہ اس موقعہ پر این سی لیڈر تنویر صادق بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ تینوں خطوں کے عوام کو ایسی طاقتوں سے ہوشیار رہنا چاہئے جو یہاں کے عوام میں تفرقہ ڈالنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر کی مذموم سازشوں سے جموں و کشمیر کو پہلے ہی بہت نقصان اْٹھانا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی نفرت کی دیواریں کھڑی کی جارہی ہیں، دوریاں پیدا کی جارہی ہے اوربھائی چارے کی عظیم روایات کو پار پار کیا جارہاہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مستقبل میں یہاں کے عوام کو بانٹنے کا کوئی بھی حربہ کامیاب نہیں ہونا چاہئے۔
ڈاکٹرعبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ امن میں یقین رکھتے ہیں اور ہمیشہ آپسی بھائی چارے میں رہتے آئے ہیں۔ کشمیریوں نے نازک ادوار میں بھی بھائی چارہ اور آپسی ہم آہنگی کی مشعل کو فیروزاں رکھا۔ بھارت کے بانی رہنما آنجہانی گاندھی جی کو اْس وقت صرف کشمیر میں روشنی کی کرن نظر آئی جب پورا برصغیر آگ کی لپٹوں اور خون میں لت پت تھا۔
ریاست کے سیکولر کردار، مذہبی ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارے کو ٹھیس پہنچانے والے عناصر کے مذموم اداروں کو ناکام بنانا وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے صدرِ نیشنل کانفرنس نے کہا کہ ہم سب پر یہ فرض بنتا ہے کہ ہم آپسی بھائی چارے، مذہبی ہم آہنگی اور علاقائی وحدت کو بنائے رکھنے میں اپنا بھر پور رول نبھائیں۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس واحد ایسی جماعت ہے جس کی جڑیں ریاست کے ہر خطے میں مضبوط ہے اور یہی جماعت ریاست کو درپیش چیلنجوں اور مشکلات سے نجات دلاسکتی ہے۔