دیپک کوسیمی فائنل میں شکست لیکن میڈل کی امیدباقی
ہندوستانی پہلوان روی دہیا نے بدھ کے روز اولمپکس میں ہندوستان کے لیے ایک اور تمغہ کو یقینی بنادیا ہے۔ انہوں نے کشتی کے 57 کلوگرام وزن کے زمرے میں سیمی فائنل میں قازقستان کے ثنایو نورالاسلام کو شکست دینے کے بعد فائنل میں داخلہ حاصل کر لیا۔چوتھی رینکنگ والے دہیاایک وقت2-9 سے پیچھے چل رہے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے زبردست واپسی کی۔ وہ سشیل کمار کے بعد فائنل میں پہنچنے والے دوسرے ہندوستانی پہلوان ہیں۔ اب جمعرات کے روز فائنل ہوگا، جہاں روی دہیاسونے یا چاندی کے لییداوں لگائیں گے۔
دوسری طرف روی دہیا کے ساتھ ہی سیمی فائنل میں پہنچنے والے ایک اور ہندوستانی پہلوان دیپک پونیا 86 کلو وزن کے زمرے کے سیمی فائنل میں ہار گئے ہیں۔ انہیں امریکی پہلوان ڈیوڈ مورس ٹیلر نے ایکطرفہ انداز میں 10-0 سے شکست دی۔ تاہم دیپک سے کانسے کے تمغے کی امیدیں اب بھی برقرار ہیں۔
روی دہیا کے سیمی فائنل مقابلے کی اگر بات کریں تو ایک وقت وہ 8 پوائنٹس سے پیچھے تھے۔ تب لگ رہا تھا کہ وہ ہار جائیں گے، لیکن 1 منٹ باقی رہتے روی نے قازق پہلوان کوپٹخنی دیتے ہوئے میچ سے باہر کردیا۔ انہیں وکٹری بائے فال رول سے فاتح قراردیا گیا۔
روی دہیا نے تکنیکی برتری کی بنیاد پر پری کوارٹر فائنل اور کوارٹر فائنل میں اپنے مقابلے جیتے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ ریسلنگ میں، اگر کوئی پہلوان حریف پر 10 پوائنٹس کی برتری حاصل کر لیتا ہے، تو اسیٹیکنیکل سپریارٹی کی بنیاد پر فوری جیت مل جاتی ہے۔ روی نے پری کوارٹر فائنل میں کولمبیا کے آسکر ایڈوارڈو ٹیگریروس کو 13-2 سے شکست دی۔ وہیں کوارٹر فائنل میں انہوں نے بلغاریہ کے جیورجی ویلنٹی نوو وانگیلوف کو 14-4 سے شکست دی۔