Urdu News

افغانستان حکومت کے میڈیا انفارمیشن ڈائریکٹر کا طالبان نے کیاقتل، کہا کہ جیسی کرنی ویسی بھرنی

افغانستان حکومت کے میڈیا انفارمیشن ڈائریکٹر

کابل: افغانستان(Afghanistan) میں طالبان(Taliban) ایک کے بعد ایک علاقے پر قبضہ کر رہا ہے۔ اب طالبان افغان حکومت کے نمائندوں کا قتل عام بھی کر رہا ہے۔ جمعہ کو طالبانی جنگجووں نے افغانستان حکومت کے میڈیا اینڈ انفارمیشن سینٹر کے ہیڈ دعویٰ خان مینپال(Dawa Khan Menapal) کا قتل کر دیا گیا۔ ٹولو نیوز نے ذرائع سے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دعویٰ خان مینپال کا قتل کر دیا گیا۔ ٹولو نیوز نیوز نے ذرائع سے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دعویٰ خان کے نامعلوم بندوق برداروں نے کابل میں گولی مار دی ہے۔

ٹولو نیوز کے مطابق، افغانستان حکومت کے میڈیا اینڈ انفارمیشن سینٹر کے ہیڈ دعویٰ خان مینپال کا قتل مغربی کابل کے دارالعلوم امن روڈ پر جمعہ کے روز دوپہر کو ہوا۔ اس معاملے میں ابھی تک افغان حکومت کی طرف سے کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے۔ وہیں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ خان کی موت کو لے کر کہا ہے کہ دعویٰ خان کو اس کے اعمال کی وجہ سے سزا دی گئی ہے۔

افغانستان حکومت میں میڈیا محکمہ کے سربراہ سے پہلے دعویٰ خان سال 2016 سے لے کر 2020 تک نائب صدر کے ترجمان تھے۔ حال کے دنوں میں وہ پاکستانی پراکسی جنگ کے خلاف بیان دے رہے تھے۔ دعویٰ خان مینپال جنوبی افغانستان کے جابل صوبہ کے رہنے والے تھے۔ انہوں نے کابل یونیورسٹی سے لا اینڈ پولیٹیکل سائنڈ میں بیچلر ڈگری کی تھی۔ حکومت کے لئے کام کرنے سے پہلے انہوں نے ریڈیو آزادی میں صحافیوں کے طور پر اپنی خدمات انجام دی تھیں۔

طالبان نے افغان سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ ہی عام لوگوں پر حملے تیز کر دیئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہی طالبان نے مشہور افغان کامیڈین نظر محمد اور تاریخ کار عبداللہ عاطفی کا قتل کر دیا تھا۔ دو دن پہلے ہی طالبان نے ایک بچی کو برقع نہ پہننے کے لئے موت کا گھاٹ اتار دیا تھا۔طالبان نے شمال مشرقی صوبہ سمیت کئی اضلاع پر قبضہ کر لیا ہے۔ 100 سے زیادہ ڈسٹرکٹ سینٹرس پر طالبان کے جھنڈے لہرا رہے ہیں۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ 34 صوبائی دارالحکومتوں میں سے 17 طالبان سے سیدھے طور پر خطرہ ہے۔

Recommended