آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربا نند سونووال اور آیوش کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجا پارا مہندر بھائی نے اتوا ر کے روز اکھل بھارتیہ آیوروید سنستھان کا دورہ کیا۔اس دوران دونوں وزراء نے سنستھان میں کثیر المقاصد یوگا ہال اور منی آڈیٹوریم کا افتتاح کیا۔ دونوں وزراء نے اے آئی آئی اے کے ذریعے کئے گئے کاموں کی ستائش کی اور سنستھان کو دنیا کا عظیم ترین آیوروید سنستھان بنانے اور اس کی ترقی کےلئے اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔سنستھان کے مستقبل کے منصوبوں کی ستائش کرتے ہوئے جناب سربا نند سونووال نے اے آئی آئی اے میں دنیا کا پہلا بایو آیوروید بینک قائم کرنے کے لئے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ۔
دونوں وزراء کو اے آئی آئی اے میں فراہم کی جانے والی متعدد سہولتوں سے روشنا کرایا گیا۔دونوں وزرا ء نےسنستھان کی انوکھی خصوصیات کو جاننے میں گہری دلچسپی دکھائی ۔جناب سربا نند نے اکھل بھارتیہ آیوروید سنستھان کی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر تنوجا نیساری کو سنستھان میں نہ صرف سائنسی جانچ کو مزید تیز کرنے کی صلاح دی، بلکہ یہ بھی یقینی بنانے کو کہا کہ کامیاب تحقیق عوام تک اُس کی زبان میں پہنچے۔اے آئی آئی اے میں علاج کے مکمل نظریے کی ستائش کرتے ہوئے وزیر مملکت ڈاکٹر منجا پارا مہندر بھائی نے متحدہ اور جامع علاج پر توجہ مرکوز کرنے کی صلاح دی۔
دونوں وزراء نے تقریباً تمام اہم شعبوں کا دورہ کیا اور سنستھان میں چل رہے علاج اور تحقیقی سہولتوں پر فیکلٹی اور طلباء کے ساتھ تفصیل سے بات چیت کی۔وزراءنے اے آئی آئی اے کی انوکھی خصوصیت بچوں کے لئے پنچ کرم اور آنکھوں کے لئے پنچ کرم کی بھی ستائش کی۔
دانتوں کے علاج کی اِکائی کا دورہ کرنے کے بعد وزراء نے آیورویدک سرجری کی سہولت کو بھی دیکھا۔ کابینی وزیر نے بلڈ بینک میں آٹو امیون ڈیزیز اور لیوکیمیا پر تحقیق پر مزید اضافہ کرنے کی صلاح دی۔فارموکلوجی لیب میں ، انہون نے سنستھان کو آیورویدک علاج کے معیار کو بڑھانے پر سختی سے کام کرنے کی صلاح دی۔وزراء نے اے آئی آئی اے کی آیورویدک ہربل فیومگیشن سسٹم کی بھی ستائش کی۔
دونوں وزراء کی اہم توجہ اہلیت اور روایتی علم پر مرکوز تھی۔ کثیرالمقاصد یوگا ہال کا افتتاح کرنے کے بعد جناب سونووال نے طلباء سے کچھ پیچیدہ یوگ آسنوں کا مظاہرہ کرنے کےلئے کہا اور بعد میں طلباء کی مظاہرے کی ستائش بھی کی۔
دونوں وزراء کو اے آئی آئی اے پر ایک ڈاکیومنٹری فلم بھی دکھائی گئی، جو کووڈ عہد کے دوران سائنسی علاج کے مطالعات پر مرکوز تھی۔ انہوں نے سنستھان اور کووڈ صحت مرکز اور کووڈ جانچ مرکز کی سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہا رکیا۔