Urdu News

مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے والے بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے پولیس حراست میں

بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے

اشونی سمیت 6 افراد سے دہلی پولیس کر رہی ہے پوچھ گچھ

نئی دہلی: ملک کی راجدھانی دہلی کے جنتر منتر پر بھارت چھوڑو آندولن(Quit India Movement) کی سالگرہ پر تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ الزام لگے ہیں کہ پروگرام کے دوران متنازعہ نعرے بازی کی گئی اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دیئے گئے۔ اس معاملے میں اب پروگرام کے آرگنائزر اور بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے سمیت 6 افراد کو دہلی پولیس نے حراست میں لیا ہے۔

 ڈی سی پی دیپک یادو کے مطابق، سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اشونی اپادھیائے سمیت 5 لوگوں کو دہلی پولیس حراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ اطلاع کے مطابق، ان سبھی سے چانکیہ پوری تھانے میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

اطلاع کے مطابق، مسلم مخالف تقریر معاملے میں بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے کے علاوہ جن  افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، ان میں دیپک سنگھ، ونود شرما، دیپک ونیت کرانتی اور پریت سنگھ شامل ہیں۔

معاملے میں عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے بھی گزشتہ روز (پیر کے دن) اشونی اپادھیائے کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ اشونی اپادھیائے رات 3 بجے کے قریب کناٹ پلیس پولیس اسٹیشن پہنچے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نعرے لگانے والوں کو نہیں جانتا ہوں۔ ویڈیو کی جانچ کی جائے اور صحیح پائے جانے پر قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی ہو۔

دراصل، اس معاملے مین گزشتہ پیر کی شام کو ہی اشونی اپادھیائے کو کناٹ پلیس تھانے بلایا گیا تھا۔ دہلی پولیس اشونی اپادھیائے اور دیگر نامزد افراد کی گرفتاری کے لئے چھاپہ ماری بھی کر رہی تھی۔ مانا جارہا ہے کہ کسی بھی وقت سبھی کو گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

Recommended