Urdu News

نیس: فرانس کے گرجا گھر میں دھار دار چاقو سے حملہ ’دہشت گردی‘ قرار، تین افراد کی ہلاکت کی خبر

نیس: فرانس کے گرجا گھر میں دھار دار چاقو سے حملہ ’دہشت گردی‘ قرار، تین افراد کی ہلاکت کی خبر

<h3 style="text-align: center;">نیس: فرانس کے گرجا گھر میں دھار دار چاقو سے حملہ ’دہشت گردی‘ قرار، تین افراد کی ہلاکت کی خبر</h3>
<p style="text-align: right;">فرانسیسی پولیس کے مطابق فرانس کے شہر نیس میں چاقو سے ایک  حملے میں اب تک  تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">نیس کے میئر کرسٹین ایسٹروسی نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے الزام میں ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اس حملے میں ایک شخص کے زخمی  ہونے کی بھی خبر ہے ۔</p>
<p style="text-align: right;">بی بی سی اردو نیوز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والی ایک خاتون کا سر قلم کیا گیا جب کہ میئر نے اسے ’اسلامو فاشزم‘قرار دیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کا ادارہ قتل کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔</p>
<img class="alignnone wp-image-14661" src="https://urdu.indianarrative.com/wp-content/uploads/2020/10/France1-300×300.jpg" alt="" width="759" height="759" />
<p style="text-align: right;">کرسٹین کے مطابق اس حملے کے تمام تر شواہد دہشت گردانہ حملے کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">نیس کے میئر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا ہے کہ جب جائے حادثہ سے مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کیا گیا تو وہ لگاتار اونچی آواز میں ایک خاص  نعرے لگا رہا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں چرچ کا ایک نگران بھی شامل ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">فرانس کے وزیر داخلہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ علاقے کی جانب سفر کرنے سے گریز کریں۔ اس واقعہ کے بعد فرانس کی وزارت داخلہ کی ایک ہنگامی میٹنگ بھی طلب کر لی گئی ہے۔</p>
<img class="alignnone wp-image-14662" src="https://urdu.indianarrative.com/wp-content/uploads/2020/10/France2-225×300.jpg" alt="" width="770" height="1027" />
<p style="text-align: right;">اطلاعات کے مطابق جائے حادثہ کے قریب سے ہی ایک شخص کو دس منٹ کے اندر اندر حراست میں لے کر ہسپتال منتقل بھی کیا گیا ہے۔</p>
<img class="alignnone wp-image-14663" src="https://urdu.indianarrative.com/wp-content/uploads/2020/10/France3-300×169.jpg" alt="" width="767" height="432" />
<p style="text-align: right;">میئر نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے ایک  اس گرجا گھر کا ملازم تھا۔ حملے کے وقت لوگ عبادت کر رہے تھے۔ اس دوران ایک عینی شاہد نے شہر میں خاص حفاظتی نظام کے تحت خطرے کی گھنٹی بجا کر سب کو اطلاع دے دی تھی۔اس حملہ نے ایک طرح سے پوری دنیا میں ہنگامہ برپا کردیا۔ تقریباً پوری دنیا ، مسلم ممالک سمیت سب نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔ ایک کس گروپ نے کیا؟ اس حوالے سے پولیس کی تفتیش جاری ہے۔ تاہم موصولہ اطلاع کے مطابق اب تک تین لوگوں کی جان جا چکی ہے اور چند ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔</p>
<img class="alignnone wp-image-14664" src="https://urdu.indianarrative.com/wp-content/uploads/2020/10/France4-300×169.jpg" alt="" width="760" height="428" />

<img class="alignnone size-medium wp-image-14666" src="https://urdu.indianarrative.com/wp-content/uploads/2020/10/France6-300×169.jpg" alt="" /><img class="alignnone size-medium wp-image-14667" src="https://urdu.indianarrative.com/wp-content/uploads/2020/10/France7-209×300.jpg" alt="" />.

Recommended