Urdu News

پندرہ سال قبل قبول کیا تھا اسلام، 18 لوگوں نے پھر اپنالیا ہندو مذہب

پندرہ سال قبل قبول کیا تھا اسلام، 18 لوگوں نے پھر اپنالیا ہندو مذہب

کہا کہ گھر ہوگئی گھر واپسی

شاملی کے کاندھلہ قصبے کے سورج کنڈ مندر میں پیر کو تین مسلم فیملی نے ہندو مذہب اپنا لیا ہے۔ فیملی کے تقریباً 18 لوگوں نے ہندو مذہب کے مطابق، پوجا پاٹھ کرتے ہوئے جنیئو پہن لیا اور اپنے ہندو مذہب میں واپسی کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ 15 سال پہلے انہوں نے مسلم مذہب اپنایا تھا، لیکن پھر سے انہوں نے اپنے مذہب میں واپسی کی ہے۔ یشویر مہاراج نے ہون – پوجن کرکے ان کو ہندو مذہب میں واپسی کرائی ہے۔

واضح رہے کہ شاملی ضلع کے کاندھلہ کے محلہ رائے زادگان کے باشندہ شہزاد نے اپنی تین فیملی کے ساتھ کاندھلہ کے مہا بھارت کالین سورج کنڈ مندر میں پہنچ کر اور مندر احاطے میں منعقدہ ’شدھ ہون یگیہ‘ میں حصہ لیا۔ اس دوران ان تینوں مسلم فیملی کو ہندو مذہب کے مطابق، منعقدہ پوجا میں ہون یگیہ میں ’شدھی کرن‘ کرایا گیا، جس کے بعد سبھی کو جنیئو پہناکر ’سناتن دھرم’ میں واپسی کرائی گئی۔ ہندو مذہب اپنا کر شہزاد سے وکاس بنے نوجوان نے بتایا کہ تقریباً 15 سال پہلے انہوں نے مسلم مذہب کو اپنا لیا تھا۔

وکاس (شہزاد) نے کہا آج پھر سے انہوں نے ہندو مذہب اپناکر سماج کو پیغام دیا ہے کہ اپنا مذہب اپنا ہی ہوتا ہے۔ وہیں وکاس کی ماں نے بتایا کہ میں نے اپنے تین بیٹے اور ان کی فیملی کے افراد کے ساتھ ہندو مذہب اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے شوہر کو بھی اپنے مذہب میں واپس لے کر آوں گی۔ دوسری جانب، 18 لوگوں کو مسلم سے ہندو بنانے والے مہاراج یشویر نے کہا کہ زندگی میں نادانی کے سبب کئی بار انسان سے غلطیاں ہوجاتی ہیں۔ اسی غلطی کے سبب انہوں نے مذہب اسلام اپنا لیا تھا۔ آج پھر انہوں نے ہندو مذہب اپنا کر گھر واپسی کی ہے۔ سناتن دھرم میں ہم ان کا استقبال کرتے ہیں۔

Recommended