بھارت نے فوری جنگ بندی پر زور دیا
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ کابل میں بھارتی سفارت خانہ بند نہیں کیا جا رہا ہے۔ وزارت نے اس حوالے سے میڈیا رپورٹس کی تردید کی ہے۔ اس نے یہ بھی واضح کیا کہ مزار شریف میں بھارتی قونصل خانہ مقامی عملے کی مدد سے کام کر رہا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے جمعرات کے روز ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ وہ ان قیاس آرائیوں میں نہیں پڑنا چاہتے کہ کابل پر طالبان کا قبضہ ہو سکتا ہے۔ بھارت ہر طرح کے امن عمل میں تعاون کر رہا ہے۔ بھارت نے تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ جلد از جلد جامع جنگ بندی کریں۔
گذشتہ سال مارچ کے بعد پہلی بار براہ راست پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے باگچی نے کہا کہ بھارت افغانستان میں سیکورٹی کی بگڑتی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔ بھارت نے مزار شریف میں اپنے قونصل خانے کے ذریعے لوگوں کی وطن واپسی میں مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ قونصل خانہ اب بھی وہاں افغان عملے کے ساتھ کام کر رہا ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بھارت نے طالبان رہنماؤں سے مذاکرات کیے ہیں؟ ترجمان نے کہا کہ ہم افغانستان سے متعلقہ مختلف اسٹیک ہولڈرس سے رابطے میں ہیں۔ ترجمان نے واضح طور پر طالبان سے رابطوں کا ذکر نہیں کیا۔ ترجمان نے کہا کہ حال ہی میں قطر کے خصوصی ایلچی نے نئی دہلی میں وزیر خارجہ جے شنکر کے ساتھ افغانستان کی پیش رفت پر بات چیت کی۔ خصوصی ایلچی نے بھارت کو افغانستان میں ہونے والی پیش رفت پر دوحہ میں ہونے والی اہم میٹنگ میں شرکت کی دعوت دی تھی۔ یہ میٹنگ آج ہو رہی ہے۔ دوحہ کا اجلاس امریکہ، روس، چین اور پاکستان پر مشتمل ہے۔ بھارت کو اس میٹنگ میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ کابل میں ہندوستانی مشن افغانستان کی ہندو اور سکھ برادریوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ان کی ہر طرح کی مدد کرنے کو تیار ہے۔