ڈبلیو ایچ او کو شک،ممکنہ طورپر کورونا کا پہلا کیس چین میں آیا ہوگاسامنے
جنیوا،13اگست(انڈیا نیرٹیو)
عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے جمعرات کو ایک بیان جاری کرکے شک کا اظہار کیا ہے کہ چین میں فیلڈ ریسرچ کے دوران یا لیبارٹری میں کوروناوائرس کا پہلا مریض متاثر ہوا ہوگا۔عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ چمگادڑوں سے نمونے جمع کرنے کے دوران کورونا کا پہلا کیس کوئی ملازم ہو سکتا ہے۔جمعرات کو عالمی ادارہ صحت نے چین پر زور دیا کہ وہ کورونا وائرس کے ساتھ پہلے انفیکشن کے بارے میں ڈیٹا کے تبادلے کو مربوط کرے تاکہ وبا کی اصل کی تحقیقات کو آگے بڑھایا جا سکے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے رواں سال کے آغاز میں بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم کو ووہان بھیجا اور چینی ماہرین کے تعاون سے لکھے گئے پہلے مرحلے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سارس کوو 2 وائرس زیادہ تر چمگادڑوں سے انسانوں میں منتقل ہوا۔وبا کی اصلیت کو دریافت کرنے کے لیے مطالعے کے اگلے مرحلے کے ساتھ آگے بڑھنے کے بارے میں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ کووڈ -19 کی وبا کیسے شروع ہوئی۔تنظیم نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ اس وبا کی اصلیت کی تلاش پر سیاست نہ کریں۔ دسمبر 2019 میں چینی شہر ووہان میں وائرس کے ظاہر ہونے کے بعد سے کم از کم 4.3 ملین افراد کی جان لے لی ہے اور عالمی معیشت کو متاثر کیا ہے۔