نئی دہلی،16؍ اگست : صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے سائنس دانوں پر زور دیا کہ وہ انسانیت کو درپیش چیلنجوں پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے غیر معمولی حل تلاش کریں، جو اسے آب وہوا کی تبدیلی سے لے کر زراعت اور صحت اور ادویہ سے درپیش ہیں۔ بینگلورو میں ایڈوانس سائنسی تحقیق کے لئے جواہر لال نہرو مرکز(جے این سی اے ایس آر) نے سائنس دانوں اور طلباء سے خطاب کرتے ہوئے نائب صد رجمہوریہ نے سائنس دانوں پر زور دیا کہ وہ مہارت حاصل کرنے کے لئے کاوشیں نیز عوام الناس کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے اختراعات وضع کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ ‘‘سائنس کا مقصد عوام الناس کی زندگیوں کو خوش، صحت مند اور آرام دہ بنانا ہے’’۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سائنسی تحقیقی معاشرے سے متعلق ہونی چاہئے، انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں تبدیل پذیر تحقیق اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ انہوں نے جے این سی اے ایس آر کی 300 سے زیادہ پیٹنٹس بنانے کے لئے اور دیسی مداخلتوں پر مبنی معدود چند اسٹارٹ اپس کے قیام کو فروغ دینے کے لئے ستائش کی۔
اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ جے این سی اے ایس آر وسیع تر شعبوں میں تحقیق کرنے کے لئے معروف ہے، انہوں نے سائنس دانوں اور محققوں کو تجویز کیا کہ وہ سینتھٹک بائیو لوجی ، کمپیو ٹیشنل بائیو لوجی، اعلی کارکردگی والے انجینئرنگ کے سازو سامان اور مصنوعی انٹلیجنس جیسے ابھرتے ہوئے نئے شعبوں میں تحقیقات کریں۔ زراعت کو ‘ملک کی بنیادی ثقافت ‘قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے سائنس دانوں پر اس بات کے لئے بھی زور دیا کہ وہ کسانوں کی برادری کو درپیش مسائل پر اپنی خصوصی توجہ مرکوز کریں۔