جن لڑکیوں (Afghan Girls) کو مستقبل کے خوبسورت خواب دکھائی دینے لگے تھے انہیں آج دن کے اجالے میں بھی برے خواب ہی نظر آرہے ہیں۔ افغانستان(Afghanistan Taliban) میں چل رہے خوفناک کھیل میں سب سے زیادہ سہمی ہوئی یہ لڑکیاں ہی ہیں جنہوں نے آزادی کا سورج قریب۔قریب دیکھ ہی لیا تھا کہ طالبان کی اندھیری رات پھر ان کے خواب کچلنے لگی ہے۔ لڑکیوں کے ذہن میں صرف ایک ہی ڈر(Scared Afghan Girls) ہے کہ کہیں گھر سے اٹھاکر انہیں طالبان اپنی بے انتہا درندگی کا شکار نہ بنالیں۔
افغانستان (Afghan Girl Video) کی ایک ایسی ہی لڑکی کا ویڈیو ٹویٹر پر اس وقت زبردست وائرل ہو رہا ہے۔ 45 سیکنڈ کے اس ویڈیو میں آپ خوف کو اپنی نسوں میں محسوس کرلیں گے۔ ذرا سوچئے اسکول۔کالج اور کریئر کے بارے میں سوچنے والی ان لڑکیوں کے سامنے ریپ اور سیکس سلیو (Afghan Girls rape and sex slave) جیسے طالبانی زندہ ہو اٹھے ہیں اور ان سے بچانے والا کوئی بھی نہیں ہے۔ نہ کوئی تنظیم، نہ کوئی ملک اور نہ کوئی انتظامیہ اور حکومت۔
“We do not count because we were born in Afghanistan . . . We’ll die slowly in history.” I am heartbroken. The women & girls of Afghanistan have been abandoned. What of their dreams, hopes? The rights they have fought two decades for? #PrayforAfghanistan pic.twitter.com/Os6aSRv5RK
— Khaled Hosseini (@khaledhosseini) August 14, 2021
افغان لڑکی کے آنسوؤں نے دکھائی خوف کی تصویر
ایکٹوسٹ مسیح علی نیجاد کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے شیئر کئے گئے ویڈیو میں ایک افغانی لڑکی جس طرح بے بسی کے آنسو روتی ہوئی نظر آرہی ہے اسے دیکھ کر آپ کا کلیجا بھی کانپ اٹھے گا۔ 45 سیکنڈ کی کلپ میں لڑکی کے چپرے پر ہزار بھاؤ آتے جاتے نظر آرہے ہیں۔ مانو اسے اپنا بھی مستقبل نہیں نقاب پوش لڑکیوں میں نظر آرہا ہے جنہیں طالبان جانوروں کی طرح سمجھتے ہیں۔ لڑکی روتے ہوئے بتاتی ہے کہ اس کا جرم صرف اتنا ہے کہ وہ افغانستان میں پیدا ہوئی ہے۔ ہماری گنتی ہی نہیں ہوتی کیونکہ ہم افغانی لڑکیاں ہیں۔ میں صرف رو سکتی ہوں کیونکہ ہم تاریخ میں دھیرے۔دھیرے مر رہے ہیں۔ کسی کو بھی ہماری پرواہ نہیں ہے۔