کابل: افغانستان کی راجدھانی کابل واقع حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ(Kabul Airport) پر ایک بار پھر افغانستان کے عام شہریون کے مارے جانے کی خبر ہے۔ برطانیہ کی فوج کی طرف سے اتوار کو جاری بیان کے مطابق، انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر بھگدڑ میں 7 افغان شہری مارے گئے ہیں۔ فوج نے کہا کہ یہ دکھاتا ہے کہ ابھی بھی طالبان کے قبضے سے بچ کر ملک چھوڑ کر بھاگ رہے لوگوں کے لئے خطرہ بنا ہوا ہے، لیکن ہم لوگ حالات کو معمول کے مطابق لانے اور لوگوں کو محفوظ نکالنے کی ہر ممکن کوشش میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کو کابل پر طالبان کا کنٹرول ہونے کے بعد سے ہی ایئر پورٹ پر بڑی تعداد میں لوگوں نے پہنچنا شروع کر دیا تھا۔ اے پی کے مطابق، یہ اموات افغانستان میں مبینہ طور پر اسلامک اسٹیٹ سے متعلق گروپوں کی طرف سے اٹھ رہے نئے خطرے کے طور پر سامنے آئی ہیں۔ دوسری جانب، ایئر پورٹ پر امریکہ کی طرف سے بھی سرگرمیوں میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ امریکی طیارے انہیں ہدف بناکر داغی گئی میزائلوں سے بچنے کے لئے پرواز سے پہلے فلیئرس کا استعمال کر رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتہ کو ہی امریکی سفارت خانہ نے نئے سیکورٹی نظام جاری کئے تھے۔ اس میں شہریوں سے امریکی حکومت کے حکم کے بغیر کابل ایئر پورٹ تک سفر نہیں کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق، افسران نے آئی ایس کے خطرے کو لے کر اور جانکاری نہیں دی ہے، لیکن اسے کافی اہم بتایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی طرف سے حملوں کی تصدیق ابھی تک نہیں کی گئی ہے، جنہوں نے پہلے طالبان کے خلاف لڑائی لڑی تھی۔ اتوار کو برطانوی فوج نے کابل میں بھیڑ میں 7 شہریوں کی موت کی جانکاری دی تھی۔ انہوں نے بتایا تھا کہ بھیڑ میں لوگوں کو کچلے جانے کی چوٹیں آئی ہیں۔ خاص طور پر سے تب جب طالبان کے لڑکے ملک چھوڑنے کی کوشش کر رہے شہریوں کو بھگانے کے لئے ہوا میں گولیاں چلا رہے ہیں۔
گزشتہ پیر کے روز بھی ایئر پورٹ پر زبردست بھیڑ جمع ہوگئی تھی، جس کے سبب امریکہ کو نیچے اڑنے والے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ رن وے صاف کرنے کی کوشش کرنی پڑی تھی۔ اس دوران پلین پر لٹک کر ملک چھوڑنے کی کوشش کر رہے کچھ شہریوں کی موت بھی ہوگئی تھی۔ حالانکہ، بھیڑ میں اموات کے اعدادوشمار ابھی تک واضح نہیں ہے۔