طالبان کے افغانستان پر قابض کرنے کے بعد پورے ملک میں ہلچل ہے، لوگ اپنی جان بچانے کے لیے ملک چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ طالبان جنگجو سڑکوں پر ہتھیار لہرا رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ طالبان گھر گھر جاکر ان لوگوں کی تلاش کر رہے ہیں جنہوں نے گزشتہ 20 سالوں سے امریکہ کا ساتھ دیا ہے۔ دریں اثنا ، یہ خبر ہے کہ طالبان خواتین کو ڈرانے دھمکانے میں مصروف ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ خواتین اکیلے گھر سے باہر جائیں اور کام کریں۔ افغانستان میں ایک ٹی وی چینل میں کام کرنے والی اینکر شبنم داوران نے کہا ہے کہ طالبان نے انہیں گھر میں رہنے کی دھمکی دی ہے۔
شبنم داوران کا یہ ویڈیو وائرل ہو گیا ہے۔ اس ویڈیو میں وہ حجاب پہنے بیٹھی ہیں۔ اپنے دفتر کا شناختی کارڈ دکھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان نے انہیں اپنے دفتر میں داخل نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب سے طالبان نے کابل پر قبضہ کیا ہے ان کی جان کو خطرہ ہے۔
Afghan woman TV news anchor stopped from working.
Shabnam Dawran, a news anchor with state channel RTA Pushto, has released a video saying she went to her office and was told to return home, despite assurances by the Taliban that women would be allowed to work under their rule pic.twitter.com/DUL5dpfist
— AFP News Agency (@AFP) August 20, 2021
گھر پر رہو
آر ٹی اے پشتو چینل کے لیے گزشتہ چھ سال سے کام کرنے والی شبنم نے کہا کہ میں کام پر واپس آنا چاہتی تھی لیکن بدقسمتی سے انہوں نے مجھے کام نہیں کرنے دیا۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ نظام بدل گیا ہے اور آپ کام نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے مزید کہا ، 'تم عورت ہو ، گھر جاؤ۔''گھر میں رہو'
ویڈیو میں شبنم نے کہا کہ نظام تبدیل کرنے کے بعد اس نے ہمت نہیں ہاری اور کام پر چلی گئی۔ لیکن آفس کارڈ دکھانے کے باوجود اسے اجازت نہیں دی گئی۔ شبنم داوران نے کہا کہ آفس کارڈ دکھانے کے بعد مرد ملازمین کو انٹری دی گئی لیکن انہیں بتایا گیا کہ وہ کام جاری نہیں رکھ سکتیں کیوں کہ سسٹم بدل دیا گیا ہے۔ بہتر ہوگا گھر میں رہیں۔
ہماری زندگی کو ہے خطرہ
شبنم نے گہار لگاتے ہوئے کہا ، 'جو لوگ میری بات سن رہے ہیں اگر دنیا میری سنتی ہے تو براہ کرم ہماری مدد کریں کیونکہ ہماری جانوں کو خطرہ ہے۔'