پاکستان نے مطلوب تحریک طالبان دہشت گردوں کی فہرست طالبان کے حوالے کی
اسلام آباد، 25 اگست (انڈیا نیرٹیو)
پاکستان نے تحریک طالبان کے مطلوب دہشت گردوں کی فہرست طالبان کے حوالے کر دی ہے۔ یہ فہرست طالبان کے سربراہ ہیبت اللہ اخوانزادہ کو دی گئی ہے۔
اخونزادہ نے پاکستان کے دعوے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیشن قائم کیا ہے۔ پاکستان کا دعویٰ ہے کہ ٹی ٹی پی سرحد پار دہشت گردانہ حملوں کی سازش کے لیے افغانستان کا استعمال کر رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہا ہے اور اس کے اتحادیوں نے پہلے ہی دہشت گرد گروپ کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے۔
اس معاملے سے وابستہ ایک سینئر پاکستانی عہدیدار نے بتایا کہ اس نے طالبان کے ساتھ اس معاملے پر بات چیت کی ہے اور انہیں افغانستان سے سرگرم ٹی ٹی پی کے مطلوب دہشت گردوں کی فہرست بھی دی ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ پاکستان توقع کرتا ہے کہ طالبان ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کریں گے۔ اگرچہ عہدیدار نے فہرست شیئر نہیں کی، لیکن یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان ٹی ٹی پی کے سربراہ اور اس کے دیگر اعلیٰ کمانڈروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ فروری 2020 میں طالبان اور امریکہ کے درمیان دوحہ میں ہونے والے معاہدے کے مطابق یہ گروپ علاقائی یا بین الاقوامی دہشت گرد گروہوں کو افغان سرزمین کو عالمی سلامتی کے لیے خطرہ بنانے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔
افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے میڈیا ایجنسیوں کو بتایا، "یہ تشویش جائز ہے اور ہماری پالیسی واضح ہے کہ ہم کسی کو افغان سرزمین پاکستان سمیت کسی بھی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔" اس لیے انہیں فکر نہیں کرنی چاہیے۔