کابل ، 27 اگست
افغان دارالحکومت کابل میں ہوئے سلسلے وار بم دھماکوں میں مارے گئے لوگوں میں کم از کم 28 طالبان کے ارکان تھے ۔ میڈیا نے جمعہ کے روز طالبان کے ایک عہدیدارنے یہ رپورٹ دی ہے
جمعرات کو کابل ہوائی اڈےاوراس کے بیرونی علاقوں کو نشانہ بنا کر کم از کم چار دھماکے کئے گئے ۔ داعش خراسان دہشت گرد تنظیم نے مبینہ طور پران حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ وال سٹریٹ جرنل کے مطابق ان دھماکوں میں کم از کم 103 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس میں 90 افغان شہری اور 13 امریکی فوجی شامل ہیں۔ جب کہ دیگر میڈیا نے 150 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔
امریکہ کابل ہوائی اڈے پر حملے کے ذمہ دارلوگوں کو پکڑے گا: بائیڈن
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جمعہ کے روز کہا کہ کابل ہوائی اڈے پرحملہ کرنے والے دہشت گردوں کو پکڑا جائے گا ۔مسٹر بائیڈن نے حملے کے لئے ذمہ دار لوگوں کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا ’’ہم ان کا شکار کریں گے اور انہیں اس کے نتائج بھگتنے ہوں گے‘‘۔ صدربائیڈن کا یہ بیان کابل ہوائی اڈے پر دہشت گردانہ حملے کے بعد آیا ہے ، جس میں امریکہ کے 13 جوانوں سمیت تقریبا 40 افراد ہلاک ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ افغانستان سے امریکی لوگوں کو نکالنے کی مہم جاری رہے گی ۔
انہوں نے کہا ’’ ہم معاف نہیں کریں گے۔ ہم نہیں بھولیں گے۔ ہم ان کا شکار کریں گے اور ان کو اس کے نتائج بھگتنے پڑیں گے‘‘ ۔
پینٹاگون نے کہا کہ ہوائی اڈے کے باہر ہوئے دو الگ الگ خودکش بم دھماکوں میں 12 امریکی فوجی مارے گئے ہیں ۔
امریکہ کی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ کل 18 زخمیوں میں سے ایک اور امریکی فوجی ہلاک ہوگیا ۔ مارے گئے 13 امریکی فوجیوں میں 10 میرین جوان بھی شامل ہیں۔