دہلی پولیس نے نانگل علاقہ میں ایک بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے معاملے میں آج فرد جرم داخل کردی ۔ واضح رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے اس واقعہ کے بعد دہلی پولیس کو 30 دن کے اندر فرد جرم داخل کرنے کی ہدایت دی تھی تاکہ متاثرہ خاندان کوجلدازجلد انصاف مل سکے۔ دہلی پولیس کے ذریعہ آج فرد جرم داخل کرنا ، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت کے خواتین اور بچیوں کے خلاف جرائم اور جنسی زیادتی کے معاملوں میں قطعی برداشت نہ کرنے اور جرائم پیشہ افراد کو سخت سے سخت سزا دینے کے لئے جلد کارروائی کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
اس معاملے میں 02 اگست 2021 کو تعزیرات ہند کی دفعات 302، 304، 376 ڈی ، 342، 506، 201، 34، 6 پاسکوقانون اور 3 ایس سی / ایس ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے پٹیالہ ہاؤس عدالت میں 400 صفحات کی فردجرم داخل کی جس پر 31 اگست ، 2021 کو سماعت ہوگی۔
اس معاملے کو 5 اگست ، 2021 کو دہلی کینٹ پولیس اسٹیشن سے کرائم برانچ کو منتقل کیا گیا تھا، جس کے بعد موثر اور تیزی سے معاملے کی جانچ کے لئے محترمہ مونیکا بھاردواج ، ڈی سی پی (کرائم) کی قیادت میں ایک خصوصی جانچ ٹیم تشکیل دی گئی، جس میں اے سی پی سندیپ لامبا، اے سی پی رچھ پال سنگھ ، انسپکٹر نیرج، سب انسپکٹر انوج شامل تھے۔
معاملے کی حساسیت کو ذہن میں رکھتے ہوئے ، چار وں ملزمان کے خلاف ، جو فی الحال عدالتی تحویل میں ہیں، 30 دنوں کے اندر فردجرم داخل کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ عزت مآب مرکزی وزیرداخلہ جناب امت شاہ نے ہدایت دی تھی کہ معاملے کی جانچ تیزی سے پوری ہو اور 30 دن کے اندر فردجرم داخل کی جائے تاکہ متاثرہ خاندان کو جلدازجلد انصاف مل سکے۔ اس کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے معاملے کا اعلیٰ سطحی جائزہ لیا تھا اور دہلی پولیس نے معاملہ درج ہونے کے 30 دن کے اندر فردجرم داخل کرنے کا عہد کیا تھا ، جس کے بعد فاسٹ ٹریک عدالت میں معاملے کی سماعت ہوگی۔
جانچ کے دوران ،سائنٹفک، تکنیکی اور دیگر شواہد کو جمع کرکے ان کا تجزیہ کیا گیا اور متعلقہ گواہوں کے بیانات درج کئے گئے۔ اس کے علاوہ ، روہنی میں واقع فارنسک سائنس لیباریٹری اور دہلی پولیس کے بایولوجی اور اوڈونٹولاجی ماہرین کی بھی مدد لی گئی۔ ملزمان سے پوچھ گچھ کے دوران فارنسک سائکولوجسٹک کی بھی مدد لی گئی۔ کافی ثبوت جمع کرنے کے بعد عدالت میں فرد جرم داخل کی گئی ہے۔