- نشاد کمار نے ٹوکیو پیرالمپکس کے دوران مردوں کے ہائی جمپ ٹی 47 زمرے میں 2.06 میٹر چھلانگ لگا کر نقرئی تمغہ جیتا
نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے ٹوکیو پیرالمپکس میں نقرئی تمغہ جیتنے والے نشاد کمار کی عزت افزائی کی جو آج دہلی پہنچے ہیں۔ وزیر مملکت جناب نیسیتھ پرمانیک نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ نشاد، جو ہماچل پردیش سے تعلق رکھتے ہیں، نے ٹوکیو پیرالمپکس میں مردوں کے ہائی جمپ ٹی 47 زمرے میں 2.06 میٹر چھلانگ لگاکر نقرئی تمغہ جیتا۔
تقریب کے دوران بات کرتے ہوئے جناب ٹھاکر نے کہا، ’’بھارت اپنے پیرالمپئنس کی شاندار کارکردگی پر بہت خوش ہے۔ بھارت نے جتنے تمغات اس مرتبہ جیتے ہیں اتنے پہلے کبھی نہیں جیتے! ہم نے اس سال سب سے بڑا دستہ روانہ کیا تھا۔ کھیل کود کے تئیں ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے غیر متزلزل تعاون نے یقینا ً ہمارے ایتھلیٹس کی ، بہترین کارکردگی پیش کرنے کے لئے، حوصلہ افزائی کی ہے اور میں نشاد کو ان کی کامیابی کے لئے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔نشاد نے یہ دکھا دیا ہے کہ ثابت قدم رہتے ہوئے اعلیٰ ترین سطح پر بھی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ حکومت سہولت بہم پہنچاکر اور فنڈنگ کے ذریعہ بھارتی پیرالمپئنس کو مدد فراہم کرنا جاری رکھے گی تاکہ وہ بین الاقوامی سطح پر سرخرو ہوں۔ میرے پاس نشاد کی کامیابی پر خوش ہونے کی ایک وجہ اور بھی ہے ، وہ یہ کہ ان کا تعلق بھی میری آبائی ریاست ہماچل پردیش سے ہے۔‘‘
نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے وزیر مملکت جناب نیسیتھ پرمانیک نے کہا کہ 8 سال سے ہی نشاد نے بہت ہی مشکل حالات کا سامنا کیا اور آج انہوں نے اولمپکس میں ایک تمغہ جیتا ہے۔ ان کی زندگی کی داستان ہم سب کو ترغیب فراہم کر سکتی ہے اور ہمیں یہ سبق دے سکتی ہے کہ رکاوٹوں کے باوجود، اگر ہم چاہیں تو اپنے خواب پورے کر سکتے ہیں۔ میں اس کارنامے کے لئے نشاد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہمارے وزیر اعظم نے ہمارے پیرا ایتھلیٹس سے ، کھیلوں سے قبل اور کھیلوں کے دوران بات کرکے انہیں مسلسل تعاون فراہم کیا اور ہمارے کھیل کود کے ہمارے محترم وزیر نے ذاتی طور پر ایتھلیٹس کی ضرورتوں کی نگرانی کی ہے، اور دونوں حضرات نے انہیں کھیلوں سے متعلق دنیا کے اعلیٰ ترین مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لئے قوت اور حوصلہ فراہم کیا ۔
نقرئی تمغہ جیتنے والے جناب نشاد کمار نے کہا کہ میں یقین نہیں کر سکا کہ میں نے پیرالمپکس کے دوران نقرئی تمغہ جیتا ہے۔ چار افسران سے پوچھنے کے بعد ہی مجھے یقین ہوا کہ میں نے واقعی تمغہ جیت لیا ہے۔ اس امر کو یقینی بنانے کے لئے کہ ہمیں کسی بھی چیز یعنی –خاص غذا، سازو سامان، کوچنگ– کی ضرورت کی تکمیل میں حکومت کا مکمل تعاون حاصل ہو، میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا ۔ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ مجھے کھیل کود کے وزیر کے ذریعہ مدعو کیا گیا ہے اور انہوں نے بھارت واپس آنے کے پہلے ہی دن میری عزت افزائی کی ہے۔ مجھے ایساتجربہ پہلے کبھی نہیں ہوا اور اب مجھے اپنی جیت کا حقیقی طور پر احساس ہو رہا ہے۔
نشاد نے ٹوکیو پیرالمپک کھیلوں میں، اس سال کی شروعات میں 2.06 میٹر کی چھلانگ کے ساتھ اپنے ذریعہ قائم کیے گئے ایشیائی ریکارڈ کی برابری کی تھی۔ وہ کوچ ستیہ نارائن کی رہنمائی میں ایس اے آئی، بنگلورو میں نیشنل کیمپ میں تربیت حاصل کرتے رہے ہیں۔ حکومت ہند نے نشاد کمار کو پیرالمپک کھیلوں سے قبل غیر ممالک میں کھیلنے کے لئےسفر اور چار سے زائد بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کے لحاظ سے ٹارگیٹ اولمپک پوڈئیم اسکیم (ٹی او پی ایس) کے تحت 10.50 لاکھ روپئے اور تربیت اور مسابقت کے لئے سالانہ کلینڈر (اے سی ٹی سی) سے 10.21 لاکھ روپئے کے بقدر امداد بہم پہنچائی۔
نشاد کے لئے یہ سال کافی اتار چڑھاؤ والا رہا۔ وہ دو مرتبہ کووِڈ۔19 سے متاثر ہوئے تاہم انہوں نے اپنے کھیل میں بہتری لانا جاری رکھا اور 2021 میں دو نجی طور پر بہترین مظاہرے کیے۔ انہوں نے دہلی میں منعقدہ پیرا ایتھلیٹکس سیلکشن ٹرائیل میں 2.07 میٹر کی چھلانگ لگائی اور اس سے انہیں ٹوکیو پیرالمپک کھیلوں کے لئے بھارتی دستے میں جگہ بنانے میں مدد ملی۔ انہوں نے وبائی مرض کے آغاز سے قبل دوبئی میں منعقدہ فزا پیرا ایتھلیٹکس گرانڈ پرکس میں ہائی جمپ ٹی 47 زمرے میں طلائی تمغہ جیتا اور 2021 میں بھی اسی مقابلے میں طلائی تمغہ جیت کر اپنے کارنامے کو دوہرایا۔
ایک عام کسان کنبے سے تعلق رکھنے والے نشاد جب محض آٹھ برس کے تھے، تب ان کے کھیت میں، گھاس کاٹنے والی ایک مشین سے ان کا دایاں ہاتھ بری طرح زخمی ہوگیا تھا۔ تاہم انہوں نے اس حادثے کو اپنے حوصلے پر اثرانداز نہیں ہونے دیا۔ دو سال بعد، انہوں نے اپنے اسکول کے میدان میں ہائی جمپ میں مشق کرنا شروع کر دیا۔ نشاد نے 2017 میں جسمانی طور پر صحیح سلامت کھلاڑیوں کے ساتھ اسکول نیشنلز میں حصہ لیا، جہاں انہوں نے 1.75 میٹر کی چھلانگ کے ساتھ 10واں مقام حاصل کیا۔ نشاد اسی برس اپنی اسکولی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، تاؤ دیوی لال اسٹیڈیم میں تربیت کے لئے پنچکولہ چلے گئے۔ اس کے بعد سے انہوں نے کبھی پیچھے مڑکر نہیں دیکھا۔