Urdu News

جموں و کشمیر میں تقریباً 1200 صنعتی اکائیوں کے قیام کے لئے 12000 کروڑ روپئے کی اضافی سرمایہ کاری ہوگی

جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کے لئے یہ ایک نئی صبح

 نئی دہلی،  31/اگست2021 ۔ ’’جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری اور تجارتی ترقی کے لئے یہ ایک نئی صبح ہے۔ ‘‘ یہ بات امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے جموں و کشمیر میں صنعتی ترقی کے لئے نئی مرکزی شعبے کی اسکیم کے تحت رجسٹریشن کے لئے آن لائن پورٹل کا آغاز کرتے ہوئے کہی۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اب 50000 کروڑ روپئے سے زیادہ کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صنعت و تجارت، خوراک و عوامی نظام تقسیم و کپڑے کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ آن لائن پورٹل کی شروعات اور مرکزی شعبے کی اسکیموں کا آغاز تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ یہ میکانزم تجارت کو مزید آسان بنائے گا اور اس سے ہمہ جہت شفافیت آئے گی۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا، سائنس و ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزدانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ، امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیانند رائے، صنعت و تجارت کے وزرائے مملکت جناب سوم پرکاش اور محترمہ انوپریا پٹیل اور بھارت سرکار کے سینئر اہلکار بھی اس موقع پر موجود تھے۔

یہ آن لائن پورٹل شفاف طریقے سے اسکیم کے مؤثر نفاذ کے لئے ڈیزائن اور ڈیولپ کیا گیا ہے، جس کا مقصد کاروبار کے عمل کو آسان بنانا ہے۔ اسکیم کے تحت پورا عمل یعنی رجسٹریشن کے لئے درخواست گزاری، دعویداریاں جمع کرنا اور ان کی محکمہ کے اندر پروسیسنگ، قصداً پورٹل کے ذریعے سے کی جائے گی، تاکہ انسانی مداخلت سے بچا جاسکے۔

آغاز کے بعد، اسکیم کے تحت اہل اکائیوں کے رجسٹریشن کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ اس اب تک کی سب سے بڑی صنعتی اسکیم کے تعلق سے توقع ہے کہ یہ جموں و کشمیر کے موجودہ صنعتی ماحول میں تیزتر یکسر تبدیلی لائے گی، تاکہ ملک کی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے فروغ دی گئی دیگر اہم صنعتوں سے مسابقت کرسکے۔

اسکیم کا مقصد جموں و کشمیر کی صنعت اور خدمات پر مبنی ترقی کو نئے سرے سے مضبوطی دینا ہے، جس میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے، فروغ ہنرمندی اور پائیدار ترقی پر خصوصی زور ہے۔ یہ کام نئی سرمایہ کاری کو راغب کرکے اور موجودہ کو پروان چڑھاکر کیا جانا ہے۔

یہ اسکیم، اسکیم کے ورکنگ کیپٹل انٹریسٹ سب وینشن کمپونینٹ کے توسط سے موجودہ اکائیوں میں برسرکار 35000 افراد کو بالواسطہ طریقے سے روزگار سے متعلق تعاون فراہم کرتی ہے۔ توقع ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں تقریباً 1200 صنعتی اکائیوں کے قیام میں تقریباً 12000 کروڑ روپئے کی اضافی سرمایہ کاری ہوگی۔

اندازہ ہے کہ اس سے تقریباً 78000 افراد کو بلاواسطہ روزگار کے مواقع ملیں گے، جس میں زراعت، باغبانی، ریشم کے کیڑوں کی پرورش (سیریکلچر)، مویشی پروری اور ڈیری، اندرون ملک ماہی پروری سمیت پرائمری شعبے میں بیک وارڈ لنکیج کے توسط سے روزگار شامل ہے۔

جموں و کشمیر تشکیل نو قانون 2019 کے تحت مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر  میں 31 اکتوبر 2019 سے جموں و کشمیر کی تشکیل نو کی تاریخی پیش رفت کے بعد اس قانون میں اس مرکز کے زیر انتظام علاقہ کی ہمہ جہت ترقی کے لئے سازگار ماحول کی راہ ہموار کی ہے۔ اس ترقیاتی عمل میں صنعتی ترقی بھی شامل ہے، جس میں خاص طور پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ اس مرکز کے زیر انتظام علاقہ میں ترقیاتی کوششوں کو سہارا دینے کے لئے بھارت سرکار کی صنعت و تجارت کی وزارت کے صنعت و داخلی تجارت کے فروغ کے محکمہ (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے 19 فروری 2021 کو ’’جموں و کشمیر کی صنعتی ترقی کے لئے مرکزی شعبے کی اسکیم‘‘ کو نوٹیفائی کیا تھا۔

اس اسکیم کے لئے مختص کی گئی مجموعی رقم 28400 کروڑ روپئے ہے اور یہ چار طرح کی مراعات پر محیط ہے:

  1. کیپٹل انویسٹمنٹ انسینٹو، یعنی سرمایہ جاتی سرمایہ کاری سے متعلق رعایت
  2. کیپٹل انٹریسٹ سب وینشن، سرمایہ جاتی سود سے متعلق اعانت
  3. جی ایس ٹی لنکڈ انسینٹو، یعنی جی ایس ٹی سے مربوط رعایت، اور
  4. ورکنگ کیپٹل انٹریسٹ سب وینشن، یعنی ورکنگ کیپٹل کے تعلق سے سودی امداد

یہ اسکیم ایم ایس ایم ای (سرمایہ جاتی رعایت کے اعتبار سے) اور بڑی اکائیوں (نرم سرمایہ جاتی سودی مدد کے اعتبار سے) دونوں کے لئے پرکشش ہے۔ مزید برآں اسے کاروبار کو آسان بنانے کے نقطہ نظر سے سہل بنایا گیا ہے۔ اس کے لئے جی ایس ٹی سے مربوط کمپونینٹ کے وسیلے سے ایک بڑی رعایت دی گئی ہے، جس سے شفافیت سے کوئی سمجھوتہ کئے بغیر عمل آوری سے متعلق بوجھ میں کمی یقینی بنے گی۔ اس میں سابقہ صنعتی ترقیاتی اسکیموں کے مقابلے بلندتر تعاون کا التزام کیا گیا ہے، کیونکہ ’جی ایس ٹی لنکڈ انسینٹو کمپونینٹ‘ اکیلے ہی، اسکیم کے دیگر اجزاء کے علاوہ پی اینڈ ایم میں زیادہ سے زیادہ 3 گنی سرمایہ کاری کا التزام کرتا ہے۔

Recommended