امریکہ کے افغانستان سے جانے کے بعد ہندوستان نے طالبان کے ساتھ رسمی بات چیت شروع کردی ہے ۔ اس کو لے کر وزارت خارجہ کی طرف سے پریس نوٹ بھی جاری کیا گیا تھا ۔ اب اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے طالبان سے بات چیت کو لے کر مرکزی حکومت کو اپنا موقف واضح کرنے کیلئے کہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار طالبان کے ساتھ پوشیدہ تعلقات کیوں رکھ رہی ہے ۔
صحافیوں سے بات چیت کے دوران اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ سرکار شرما کیوں رہی ہے ؟ پاس آتے بھی نہیں ، چلمن سے ہٹتے بھی نہیں ۔ پردے سے جھانک جھانک کر کیوں محبت کررہے ہیں ، ارے کھل کر بولئے ۔ یہ نیشنل سیکورٹی کا معاملہ ہے ، سرکار کو جواب دینا پڑے گا ۔
جب سے ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان نے اعتراف کیا ہے کہ طالبان کو مدد کررہا ہے ، تو اویسی نے کہا کہ ہم ان کو اپنی زمین پر بلا کر چائے پلاتے ہیں ، بسکٹ کھلاتے ہیں ، کباب کھلاتے ہیں ۔ اگر پاکستان اپنا تعلق طالبان کے ساتھ اعتراف کررہا ہے تو آپ اسے اپنی زمین پر بلاکر چائے پلائیں گے ؟ طالبان اور پاکستان کا تو ایسا رشتہ ہے جو کبھی ختم نہیں ہوگا ، لیکن ہمیں اپنا موقف واضح کرنا ہوگا ۔
اس درمیان اویسی نے یہ بھی بتایا کہ وہ جلد ہی اترپردیش کے دورے پر جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں سات ستمبر کو فیض آباد ، آٹھ کو سلطان پور اور نو کر بارہ بنکی میں رہوں گا ۔ آنے والے دنوں میں اترپردیش کا زیادہ دورہ کروں گا ۔ یوپی میں الیکشن ہونے والے ہیں اور ہم یوگی آدتیہ ناتھ سرکار کو ہرائیں گے ۔
بتادیں کہ بہار اسمبلی انتخابات میں ملی کامیابی سے پرجوش اویسی نے دوسری ریاستوں کا بھی رخ کیا ہے ۔ مغربی بنگال میں بھی ان کی پارٹی نے الیکشن لڑا تھا ۔ حالانکہ ان کا وہاں کھاتہ بھی نہیں کھل پایا تھا ، لیکن اب اترپردیش الیکشن سے انہیں کافی امیدیں ہیں ۔