پٹنہ، 9 ستمبر(انڈیا نیرٹیو)
جھارکھنڈ اسمبلی کی عمارت میں نماز کے لیے ایک کمرہ الاٹ کئے جانے کے بعد جھارکھنڈ سمیت بہار اور پورے ملک میں فرقہ وارانہ سیاست شروع ہو جانے کے دوران ہی گزشتہ روز ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت میں بہار قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر وجے کمار سنہا نے کہا کہ بہار میں پوری اسمبلی ہی عبادت گاہ ہے، جہاں ایوان کے کسی بھی ممبر یا دیگر لوگوں کو نماز ادا کرنے یا پوجا کرنے میں کہیں کوئی دقت نہیں ہوتی ہے۔ ہر طرح کی سہولت و رعایت انہیں دسیتاب ہے۔ اس لیے بہار میں ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بہار امن و بھائی چارہ کا گہوارہ ہے جہاں سبھی ذات و مذہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں اور اپنیا پنے عقیدے مطابق کے عبادت کرتے ہیں۔ جس پر کسی کوکوئی اعتراض نہیں۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ بہار اسمبلی میں مسلم اراکین وقت پر نماز بھی ادا کرتے ہیں اور غیر مسلم اراکین سرسوتی پوجا اور دیگر پوجا بھی کرتے ہیں۔ کسی کو اپنے عقیدے کے مطابق عبادت کرنے سے روکا نہیں جاتا ہے اور نہ ہی یہاں کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔
انہوں نے جھارکھنڈ میں اسمبلی اسپیکر کے ذریعہ نماز کے لئے ایک کمرہ الاٹ کر دئے جانے کے معاملے پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں واضح طور پر کہا کہ بہار قانون ساز اسمبلی جمہوریت کا سب سے بڑا مندر ہے، جس پر سبھوں کا اعتماد ہے۔ عبادت یا پوجا کے لئے جگہ کی کوئی ضرورت نہیں۔ لیڈران تو کہیں پر بھی بیٹھ کر پوجا کر سکتے ہیں۔ انہیں کوئی روک نہیں سکتا۔ بہار اسمبلی میں پہلے سے ہی سرسوتی پوجا، وشوکرما پوجا کے ساتھ نماز بھی ادا کی جاتی جارہی ہے۔ یہاں کسی کو کوئی دشواری نہیں ہے۔ سب کو اپنے جذبات کے اظہار کی مکمل ا?زادی حاصل ہے۔
واضح ہو کہ بہار اسمبلی کے اسپیکر وجے کمار سنہا بی جے پی سے ہیں اور ان کی ہی پارٹی بی جے پی کے سینئر رہنما اور بسفی مدھوبنی سے منتخب رکن اسمبلی ہری بھوشن ٹھاکر بچول نے جھارکھنڈ واقعہ کے بعد مطالبہ کیا تھا کہ بہار اسمبلی میں بھی ہنومان چالیسہ کے لئے ایک کمرہ الاٹ کیا جائے۔ انہوں نے دلیل پیش کی تھی کہ جب نماز کے لئے علیحدہ کمرہ الاٹ کیا جاسکتا ہے تو پھر پوجا کے لئے اور ہنومان چالیسہ کے لئے کیوں نہیں۔ اپنی پارٹی کے رکن اسمبلی کے مطالبے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے بہار اسمبلی کے اسپیکر نے یہ بڑا بیان دیا جس پر بہار میں عبادت پر سیاست کا طوفان فی الحال تھم جانے کا امکان ہے۔