آئی سی ایم آرICMR کے ایک پائلٹ مطالعے کے مطابق بھارت بائیوٹیکBharat Biotech کی کوویکسینCovaxin کی ایک خوراک جو کسی کو دی گئی ہے جو پہلے کووڈ 19 سے متاثر ہوا تھا، ویکسین کی دو خوراکوں کی طرح اینٹی باڈی ردعمل پیدا کرتا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں خصوصی طور پر اس مطالعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ مطالعہ صحت عامہ پر مبنی اور مدافعتی طور پر پائی جانے والی ویکسین کی حکمت عملی کے ثبوت فراہم کرتا ہے۔ اگر ہمارے ابتدائی نتائج کی تصدیق بڑی آبادی کے مطالعے میں ہوتی ہے تو BBV152ویکسین کی ایک خوراک پہلے سے تصدیق شدہ SARS-CoV-2متاثرہ افراد کو تجویز کی جا سکتی ہے تاکہ نابالغ افراد محدود ویکسین کی فراہمی کا بڑا فائدہ حاصل کر سکیں۔
مطالعے کے ایک حصے کے طور پر 114 ہیلتھ کیئر پروفیشنلز اور فرنٹ لائن ورکرز سے خون کے نمونے اکٹھے کیے گئے جنہوں نے فروری سے مئی 2021 تک چنئی کے ویکسینیشن مراکز میں کوویکسین حاصل کی۔ مجموعی طور پر پہلے SARS-CoV-2میں ویکسین سے متاثر اینٹی باڈی کے ردعمل دیکھے گئے۔ متاثرہ افراد سوائے دو کے جنہوں نے BBV152ویکسین کی ایک خوراک حاصل کی جو کہ اینٹی باڈی کے ردعمل سے ملتی جلتی تھی جو دو خوراک ویکسینیشن کورس کے بعد دیکھی گئی جو کہ انفیکشن سے متاثر افراد کو دی جاتی ہے۔
ہندوستان میں اگست سب سے بڑا ویکسینیشن مہینہ ہے جو اب تک 15 کروڑ خوراکیں عبور کر چکا ہے۔ آخری سب سے زیادہ جولائی 13.45 کروڑ خوراک دی گئی تھی۔ صحت کے ماہرین اور ڈاکٹروں نے تجویز پیش کی ہے کہ ستمبر میں تیسری کوویڈ لہر ملک میں آنے سے پہلے زیادہ سے زیادہ آبادی کو ویکسین لگائیں۔
مرکزی حکومت کی یقین دہانی کے مطابق ملک 31 دسمبر تک پوری بالغ آبادی کو ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کر چکا ہے۔ ایک ویکسین شدہ آبادی کوویڈ وبائی مرض سے لڑنے کا واحد حل ہے اس کے لیے کوئی دوسرا علاج دستیاب نہیں ہے۔ نیز مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ صرف مکمل کووڈ ویکسینیشن ہی ایک فرد کو وائرس سے مؤثر طریقے سے لڑنے کے قابل بناتی ہے۔