<div class="col-lg-4 col-md-4 col-sm-4 col-xs-12"></div>
<div class="col-lg-12 col-md-12 col-sm-12 col-xs-12">
<h3>تبدیل ہونے والے موسم کے دوران والدین کو چھوٹے بچوں کی نگہداشت کرنا ضروری:ڈاکٹر انور سعید</h3>
<div>تبدیل ہونے والے موسم کے دوران والدین کو چھوٹے بچوں کی نگہداشت کرنا ضروری:ڈاکٹر انور سعید</div>
<div></div>
<div>بدلتے موسم میں ذراسی لاپروائی بچوں کو بیماری کی زد میں لے جاسکتی ہے، ان دنوں سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں میں پہنچنے والے زیادہ تر بچوں میں سردی اور زکام کی شکایت ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق سردی اور زکان بگڑنے پر نمونیہ ہوسکتا ہے جو اور بھی خطرناک ہے۔ ایسے میں بچوں کے ساتھ احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید کا کہنا ہے کہ سردیو ں میں نمونیہ کے ساتھ ہی ونٹر ڈائیریہ پھیلنے کا خطرہ رہتا ہے، ہر سال یہ مرض بچوں کو اپنی زد میں لیتا ہے،مگر اچھی بات یہ ہے کہ اس مرتبہ ابھی تک اسپتالوں میں نمونیہ یا ونٹر ڈائیریہ کے معاملے سامنے نہیں آئے ہیں۔ انہو ں نے بتایا کہ ڈاکٹرو ں کے یہاں جو بچے پہنچ رہے ہیں ان میں 45فیصدی بچے سردی اور زکام میں ملوث ہیں جو موسم تبدیلی کے ساتھ ہمیشہ ہوتا ہے۔ اگر صحیح علاج نہ ملے تو بچوں کے لئے پریشانی ہوسکتی ہے۔ ڈاکٹر انور سعید نے بتایا کہ نمونیہ ایک طرح کا مرض ہے، ہوا میں موجود بیکٹیریا سانس کے ذریعہ پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، کئی مرتبہ پھپھوند کی وجہ سے پھیپھڑے متأثر ہوتے ہیں۔ نمونیہ اکثر سردیوں میں ہوتا ہے۔ جوبچے کمزور ہوتے ہیں نمونیہ ان بچوں کے لئے خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈائیریا ہونے کی اہم وجہ صفائی کی کمی، بچوں میں کمزوری اور صحیح وقت پر صحیح علاج نہیں ملنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نمونیہ کی علامتوں میں کپکپی اور پسینہ سے بخار آنا، کھانسی کے ساتھ گاڑھا بلغم یا خون آلودہ بلغم آنا، بچوں کو بھوک کم لگنا، ہر سانس کے ساتھ ایک سیٹی جیسی آواز نکلنا، ہونٹ اور ناخونوں کا نیلا پڑجانا، یہ نمونیہ کی علامت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ونٹر ڈائیریئے کی علامتوں میں بچوں کو بار بار دست آنا، الٹی کے ساتھ ہی ابکائی آنا، بچے کا کھانا اور پانی چھوڑدینا، بار بار دست اور الٹی آنے سے پیشاب کا کم آنا، ونٹر ڈائیریا کی اہم علامتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نمونیہ اور ونٹر ڈائیریا سے بچوں کو بچانے کے لئے سردیوں میں والدین کو خاص خیال رکھنا چاہئے۔</div>
<div></div>
</div>.