کابل،13ستمبر(انڈیا نیرٹیو)
افغانستان میں تمام تجارتی لین دین افغان کرنسی میں ہوگا۔افغان طالبان نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کرنسی کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔ افغان طالبان کا کہنا ہے ملک کی شناخت بہت اہم ہے، ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا جو وطن کے مادی اور روحانی مفادات کے خلاف ہو۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں پاکستانی وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے بتایا تھا کہ افغانستان کو ڈالر کی کمی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، اس لیے افغانستان کے ساتھ تجارت ڈالر میں نہیں پاکستانی روپے میں ہو گی۔انہوں نے کہا تھا کہ ا?ئی ایم ایف اور عالمی بینک نے افغانستان کے ڈالر روک رکھے ہیں، افغانستان کی صورتِ حال کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جا رہا ہے۔شوکت ترین کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مختلف معاملات چلانے کے لیے پاکستان سے بھی لوگوں کو بھیجا جا سکتا ہے، فوڈ پرائس ملک میں سب سے بڑا مسئلہ ہے۔