نئی دہلی، 13 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)
کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ آسکر فرنانڈیز کا پیر کے روز منگلورو میں 80 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ وہ کافی عرصے سے بیمار تھے اوراسپتال میں داخل تھے۔
فرنانڈیز کو جولائی 2018 میں یوگا کرتے ہوئے چوٹ لگنے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس کے بعد دماغ میں خون کے جمع ہونے کو دور کرنے کے لیے ان کی سرجری ہوئی اور تب سے وہ آئی سی یو میں رہے۔
فرنانڈیز کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت میں روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر تھے۔ اسی دوران انہوں نے وزارت محنت و روزگار کا اضافی چارج سنبھالا۔ اس سے پہلے پہلی یو پی اے (یو پی اے ون) حکومت میں، وہ کھیلوں کے وزیر، پرواسی بھارتی معاملوں کے وزیر،محنت اور روزگار کے وزیر، مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ کے وزیر تھے۔ راجیو گاندھی کے وزیر اعظم رہتے وہ پارلیمانی سکریٹری بھی رہے۔
آسکر فرنانڈیز 1980 میں کرناٹک کی اڈوپی سیٹ سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔ اس کے بعد وہ 1984، 1989، 1991 اور 1996 میں لوک سبھا کے رکن رہے۔ اس کے بعد وہ 1998 میں بی جے پی کے جے رام شیٹی سے ہارنے کے بعد راجیہ سبھا گئے۔ اس کے بعد وہ راجیہ سبھا میں ہی رہے اور لوک سبھا کا الیکشن نہیں لڑا۔
آسکر 27 مارچ 1941 کو روکے فرنانڈیز اور لیونیسا فرنانڈس کے ہاں پیدا ہوا۔ 1972 میں انہوں نے اڈوپی میونسپل کونسل کے کونسلر کی حیثیت سے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا۔ ان کے پسماندگان میں بیوی بلاسم فرنانڈیز، بیٹا اور ایک بیٹی ہیں۔منگلورو یونیورسٹی نے سال 2010 میں انہیں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے سرفراز کیاتھا۔