ریاض،17ستمبر(انڈیا نیرٹیو)
سعودی عرب نے جمعرات کو آیندہ سال منعقد ہونے والے عالمی دفاعی شو کی جگہ کا جدید ترین ماڈل نمائش کے لیے پیش کیا ہے۔لندن میں ڈیفنس اینڈ سکیورٹی ایکوپمنٹ انٹرنیشنل (ڈی ایس ای آئی)(بین الاقوامی دفاع اور سلامتی آلات) کی تقریب میں پیش کیے گئے ماڈل میں پنڈال کا مرکز دکھایا گیا ہے۔اس میں 2.7 کلومیٹر طویل اور50 میٹر چوڑا رن وے ہوگا جہاں طیارے زمینی سازوسامان اورجامد طیاروں کی نمائش پر اپنی فضائی قوت کا مظاہرہ کریں گے۔
الریاض کے قریب واقع اس عالمی دفاعی شو کے انعقاد کے لیے خصوصی طور پر تیارکردہ نمائش گاہ 8 لاکھ مربع میٹر پر محیط ہوگی اور توقع ہے کہ اس میں دنیا بھر سے ہزاروں زائرین شرکت کریں گے۔یہ عالمی شو شاہ سلمان بن عبدالعزیزآل سعود کی سرپرستی میں آیندہ سال 6 سے 9 مارچ تک ہوگا۔عالمی دفاعی شو کی نمائش گاہ کے ماڈل میں یہ دکھایا گیا ہے کہ اس میں کیسے روایتی سعودی طرزتعمیرسے متاثرہ ڈیزائن کیعناصر شامل کیے گئے ہیں۔ورلڈ ڈیفنس شو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) شؤن اورمروڈ نے بتایا کہ ”ہم نے پنڈال ڈیزائن کرتے وقت خالی سلیٹ سے آغاز کیا تھا، لہٰذا ہر چیزمکمل طور پرایک جدید دفاعی ایونٹ کے تقاضوں کے عین مطابق بنائی گئی ہے۔“انھوں نے مزید کہا کہ میں نمائش حصہ لینے والے دفاعی ادارے اور مصنوعات سازاس شو کے زائرین کے لیے حقیقی تجربہ فراہم کرنے والی وسیع ترمصنوعات پیش کرسکیں گے۔اس کے علاوہ شو کیمقام پر نیٹ ورکنگ کے علاقے،آن فلورکانفرنس کی جگہیں اور مہمان نوازی کی سہولتیں بھی مہیا کی جائیں گی تاکہ کاروباری مواقع کے علاوہ لوگ تفریح سے لطف اندوز ہوسکیں۔
سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز(جامی) کا کہنا ہے کہ اس شو سے مملکت کے عالمی دفاعی صنعت اور شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو مربوط اور مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔جامی کے مطابق اس شو سے سعودی عرب کو 2030ء تک اپنی دفاعی صنعت کو مقامی بنانے اوردفاع کی مد میں 50 فی صداخراجات کو بچانے یا مملکت ہی میں صرف کرنے میں مدد ملے گی۔اس مقصد کے لیے دنیا کی دوسری حکومتوں اوردفاعی سازوسامان تیار کرنے والے اداروں کے ساتھ اشتراک عمل قائم کیا جائے گا۔
اس شو میں دنیا بھر سے دفاعی سازوسامان تیارکرنے والے 800 سے زیادہ اداروں اورکمپنیوں کے نمائش کنندگان کی شرکت متوقع ہے۔ان میں سعودی عرب کی 100 کے لگ بھگ مقامی دفاعی کمپنیاں بھی شامل ہوں گی۔دنیا بھر سے فوجی وفود اور دفاعی حکام اس نمائش کے مختلف پروگراموں میں حصہ لیں گے۔شو کے منتظمین کے مطابق دومیں سے ایک نمائش ہال اکتوبرتک مکمل ہوجائے گا۔دسمبر2021ء تک دوسرا ہال بھی مکمل ہوجائے گا۔اس تک رسائی کے لیے ایک شاہراہ تعمیر کی جائے گی۔اس کے ساتھ برّی افواج کے حربی مظاہروں کیلیے مختص جگہ اور ایک صحن بھی تعمیر کیا جائے گا۔تعمیرات کے پہلے مرحلے میں رن وے اوراس سے ملحقہ تمام جگہیں مکمل ہوچکی ہیں۔اس رن وے پر چارروزہ شو کے دوران میں جدید لڑاکا جیٹ اور فوجی طیارے اپنی اڑانوں کے مظاہرے کریں گے۔سی ای او شؤن اورمروڈ کا کہنا ہے کہ ”شو میں دفاع کے پانچ پہلوؤں۔۔ بری،بحری، فضائی، سکیورٹی اور سیٹلائٹ پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔دفاعی ہتھیاروں،سامان اور ٹیکنالوجیز کی نمائش کے علاوہ سیمی ناراور کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی۔فوجی طیارے شو کے دوران میں اپنے فضائی کرتب دکھائیں گے۔“سعودی دارالحکومت میں یہ عالمی دفاعی شو ہردوسال کے بعد منعقد ہوا کرے گا۔اس سے سعودی عرب کی دفاعی صنعت کو دنیا بھر میں دفاع اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ہونے والی جدّتوں اور پیش رفتوں کے شانہ بشانہ رکھنے میں مدد ملے گی۔