اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تجویز کا حوالہ دیا، ہندوستان کے میزائل پروگرام پر سوال اٹھایا
ایٹمی صلاحیت رکھنے والا اگنی -5 میزائل چین کے کئی شہروں کو اپنی حد میں لائے گا
نئی دہلی، 17 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)
بھارت ایٹمی صلاحیت رکھنے والے بین البراعظمی بیلسٹک اگنی 5 میزائل کا پہلا تجربہ23ستمبر کو کرنے جا رہا ہے۔ چین اور پاکستان سمیت یورپ اور افریقی ممالک کو اپنی زدمیں لینے والے اس میزائل کے لانچ ہونے سے پہلے ہی چین میں خوف پیدا ہو گیا ہے۔ امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے جوہری آبدوز معاہدے سے ناراض چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کا حوالہ دیتے ہوئے اب بھارت کے میزائل پروگرام پر سوال اٹھایا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجین نے 1998 کے ایٹمی تجربات کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی قرارداد کا حوالہ دیتے ہوئے بھارت کے میزائل پروگرام پر سوال اٹھایا ہے، جس میں بھارت نے 23 ستمبر کو بین البراعظمی بیلسٹک میزائل اگنی 5 کا تجربہ کیا تھا۔ چینی ترجمان نے کہا کہ جون 1998 میں منظور کی گئییو این ایس سی قراردادیو این ایس سی آر-1172 میں پہلے ہی واضح شرائط تھیں۔ ان کے مطابق جنوبی ایشیا میں امن، سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنا تمام ممالک کی ذمہ داری ہے۔ چین کو امید ہے کہ تمام ممالک اس معاملے میں تعمیری کوششیں کرتے رہیں گے۔
در حقیقت، 1998 میں بھارت کے ایٹمی تجربے کے بعد، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک قرارداد میں بھارت اور پاکستان سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اپنے جوہری ہتھیاروں کے ترقیاتی پروگرام کو فوری طور پر روکیں، جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے باز رہیں۔ اس کے علاوہ، جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی، جوہری ہتھیاروں کی فراہمی کے قابل بیلسٹک میزائلوں کی ترقی، اور جوہری ہتھیاروں کے لیے میزائل مواد کی پیداوار کو روکنے کے لیے کہا گیا۔ اس سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ سامان، مواد یا ٹیکنالوجی کی برآمد کو روکیں جس سے ایٹمی ہتھیار بنائے جا سکتے ہیں۔
ڈی آر ڈی او کے ذریعہ تیار کیا گیا 5 ہزار کلومیٹر رینج کی اگنی -5 میزائل ایک لانچ میں کئی اہداف کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ چین اور پاکستان بھی اس کے دائرے میں آتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ میزائل تمام ایشیائی ممالک، افریقہ اور یورپ کے کچھ حصوں میں اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تقریبا 17 میٹر لمبا، 2 میٹر چوڑا، تین مرحلے کا ٹھوس ایندھن والا میزائل 1.5 ٹن کا پے لوڈ لے سکتا ہے اور اس کا وزن 50 ٹن کے لگ بھگ ہے۔ بھارت امریکہ، برطانیہ، روس، چین، فرانس، اسرائیل اور شمالی کوریا کے بعد آٹھواں ملک ہے جس کے پاس بین براعظمی بیلسٹک میزائل ہے۔ اگنی -5 میزائل ملک میں کہیں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، ریل، سڑک یا ہوا۔