Urdu News

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا پاکستان میں سیریز نہ کھیلنا ہمارے لیے سبق : رمیز راجہ

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا پاکستان میں سیریز نہ کھیلنا ہمارے لیے سبق : رمیز راجہ

لاہور، 21 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے صدر رمیز راجہ نے کہا ہے کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا پاکستان میں سیریز نہ کھیلنے کا فیصلہ ان کے لیے ایک سبق ہے اور اب وہ صرف اپنے مفاد کے بارے میں سوچیں گے۔

بتادیں کہ نیوزی لینڈ نے پہلے ون ڈے سے قبل سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پیر کو خواتین اور مردوں کی کرکٹ ٹیموں کا دورہ ملتوی کردیا تھا۔

رمیز راجہ نے کہا، " میں انگلینڈ کی واپسی سے بہت مایوس ہوں لیکن ان سے یہی توقع تھی کیونکہ یہ مغربی بلاک متحد ہو کر ایک دوسرے کا ساتھ دینے کی کوشش کرتا ہے۔ لہذا آپ سکیورٹی کے خطرے اور تاثر کی بنیاد پر کوئی بھی فیصلہ کر سکتے ہیں۔ ہمیں تھوڑی پریشانی ہوئی کیونکہ نیوزی لینڈکو خطرے کا سامنا تھا،تو اس کے بارے میں معلومات شیئر کیے بغیر وہ چلا گیا۔

انہوں نے مزید کہا، " اب، انگلینڈ سے بھی یہی توقع تھی، لیکن یہ ہمارے لیے ایک سبق ہے کیونکہ جب ہم ان ممالک کا دورہ کرتے ہیں تو ہم سخت قرنطین سے گزرتے ہیں اور ہم ان کے مشوروں کو برداشت کرتے ہیں، لیکن اس میں ایک سبق ہے۔" ہم بہت آگے جاتے ہیں، جہاں تک ہمارے مفاد میں ہے۔ "

پاکستان میں کرکٹ کے بارے میں مزید بات چیت کرتے ہوئے راجہ نے کہا، "ہماری دلچسپی ہے کہ کرکٹ ہمارے ملک میں بند نہیں ہواور کرکٹ برادری کو ایک دوسرے کا خیال رکھناچاہئے۔نیوزی لینڈ، پھر انگلینڈ، اب ویسٹ انڈیز کی سیریز متاثر ہو سکتی ہے۔ انگلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ – سب ایک بلاک ہیں۔ ہم کس سے شکایت کر سکتے ہیں؟ ہم نے سوچا کہ وہ ہمارے اپنے ہیں لیکن انہوں نے ہمیں قبول نہیں کیا۔ "

انہوں نے مزید کہا، " ہمیں اپنی کرکٹ کی معیشت کو بہتر اور وسیع کرنا ہے تاکہ یہ ممالک ہمارے ساتھ کھیلنے میں دلچسپی رکھیں۔ یہ ہمارے مفاد میں بھی ہے تاکہ ہمارے کھلاڑیوں کو بہتر تنخواہ ملے اور ہمیں زیادہ عزت ملے۔ وہ پی ایس ایل میں آتے ہیں جہاں وہ آتے ہیں وہ گھبرائے ہوئے یا تھکے ہوئے نہیں ہیں لیکن اجتماعی طور پر ان کی پاکستان کے بارے میں ایک مختلف سوچ ہے۔راجہ نے کہا کہ ان کی ٹیم کو آئندہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی مایوسی پر قابو پانا ہوگا۔

Recommended