امریکا کے انٹیلی جنس حکام نے خبردار کیا ہے کہ ایرانی حکام جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کی تیاری کر رہے ہیں اور لبنان کی حزب اللہ بھی امریکی سرزمین پر نظریں گاڑے ہوئے ہے۔امریکا کے قومی انسداد دہشت گردی سنٹر کی ڈائریکٹر کرسٹین ابی زید نے سینیٹ کی ہوم لینڈ سکیورٹی کمیٹی کے سامنے پیشی کے موقع پر کہا کہ "خطرات کے مقابلے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ ایران، اس کے ایجنٹ اور ایران نواز تنظیمیں جنوری 2020 میں امریکا کی جانب سے قتل کئے جانے والے پاسداران انقلاب کے سربراہ قاسم سلیمانی کی موت کا بدلا لینے کے منصوبے تیار کر رہے ہیں۔"
کرسٹین کا کہنا تھا کہ "ہمارے اندازے کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ لبنانی دہشت گرد تنظیم حزب اللہ امریکا کی سرزمین پر حملوں کے لئے ہمہ تن گوش ہے۔ تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسن نصر اللہ امریکا کو حزب اللہ کے مرکزی دشمنوں میں تصور کر تے ہیں۔"ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو امریکی سفارتکاروں اور فوجیوں پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر ڈرون حملے کے نتیجے میں نشانہ بنا کر قتل کر دیا گیا تھا۔جنرل قاسم سلیمانی پر امریکی حملہ عراقی دارالحکومت بغداد میں کیا گیا تھا جس میں عراق کی شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المھندس بھی مارے گئے تھے۔
کرسٹین ابی زید نے اپنے بیان میں کہا کہ "ایران دہشت گردی کو اپنے مقاصد کے حصول کے لئے استعمال کرنا جائز سمجھتا ہے۔ ایران کے مقاصد میں مشرق وسطیٰ میں طاقت کا حصول، شیعہ مسلمانوں کا دفاع اور اپنے علاقائی حریفوں پر دھاک بٹھانا شامل ہیں۔عراق کے بارے میں بات کرتے ہوئے امریکی انسداد دہشت گردی سنٹر کی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ امریکی مفادات کو سب سے زیادہ خطرہ ایران نواز شیعہ ملیشیاؤں سے ہے جو کہ امریکی تنصیبات پر ڈرون حملوں میں ملوث رہتی ہیں۔امریکی انٹیلی جنس عہدیدار نے ایران کی جانب سے یمن میں حوثی باغیوں کی حمایت پر بھی روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ "یمن میں ایران نے حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب اور خلیج میں موجود دیگر حریفوں کو نشانہ بنانے کی سرگرمیوں کی سرپرستی کر رکھی ہے جس میں طویل فاصلے تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے میزائل اور ڈرون جہازوں کی فراہمی شامل ہے۔اس موقع پر امریکی تنظیم ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کریس رے نے بتایا کہ ایران اور اس کے عالمی ہرکارے امریکا اور اس کے مشرق وسطیٰ میں موجود اتحادیوں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔ کریس رے کے مطابق "ایف بی آئی نے حالیہ برسوں کے دوران امریکا کی سرزمین سے مبینہ ایرانی اور حزب اللہ ایجنٹ گرفتار کئے ہیں جس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے ایران اور حزب اللہ امریکا پر اپنا انفراسٹرکچر قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ یہاں پر کارروائیاں کر سکیں۔ پاسداران انقلاب کے سربراہ اسماعیل غنی اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے قاسم سلیمانی کی موت کا بدلہ لینے کی دھمکی بھی دے رکھی ہے۔