Urdu News

روہنی کورٹ فائرنگ معاملہ: پولیس نے درج کی ایف آئی آر، دو گرفتار

روہنی کورٹ فائرنگ معاملہ: پولیس نے درج کی ایف آئی آر، دو گرفتار

روہنی کورٹ میں  جمعہ کی دو پہر ہوئے فائرنگ کے واقعہ کو لے کر ایک  ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر تیسری بٹالین کے سب انسپکٹر ویر سنگھ کے بیان پر پرشانت وہار پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے، جن پر جتندر گوگی کو عدالت میں پیش کرنے کی ذمہ داری تھی۔ اس ایف آئی آر میں اس نے پورے واقعے کے بارے میں بتایا ہے کہ کیسے واردات اور پولیس کی جوابی کارروائی ہوئی۔

تیسری بٹالین کے سب انسپکٹر ویر سنگھ کے ذریعہ  ریکارڈ کیے گئے بیان میں انہوں نے بتایا ہے کہ وہ انسپکٹر اندر لال کے ساتھ جتیندر عرف گوگی اور قیدی افسر کو تہاڑ جیل سے روہنی کورٹ میں پیش کرنے کے لئے  ڈیوٹی پر تھے۔ اس ڈیوٹی میں کچھ دیگر پولیس اہلکار اور کمانڈوز بھی اس کے ساتھ موجود تھے۔ صبح دس بجے وہ جتیندر گوگی اور افسر نامی ایک قیدی کے ساتھ ایک سرکاری گاڑی میں روہنی عدالت پہنچے۔ انہوں نے پہلے افسر کو عدالت نمبر 304 میں پیش کیا اور اسے واپس لاکر عدالت کے لاک اپ میں بند کر دیاتھا۔ دوپہر 1.10 بجے وہ جتیندر گوگی کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے لے جانے لگے۔ نصف درجن سے زائد پولیس اہلکار اس کے ساتھ موجود تھے۔

ہائی رسک کیٹیگری کا ملزم ہونے کی وجہ سیتیسری بٹالین کے افسران کے ذریعہ مقامی پولیس اور اسپیشل سیل کو بھی اس بارے میں آگاہ کر دیا گیاتھا۔ گوگی کو عدالت میں پیش کرنے کے لییاے ایس آئی سنیل، ایس آئی ویر سنگھ، اے ایس آئی راجندر اندر گئے تھے۔ ویاں پراسپیشل اسٹاف اوراسپیشل سیل کے پولیس اہلکار بھی وہاں موجود تھے۔ وہاں ایڈیشنل سیشن جج گگن دیپ سنگھ اپنے کام میں مصروف تھے۔ کورٹ روم میں نائب کورٹ کے علاوہ  5-6 ایڈوکیٹ بیٹھے تھے۔ ان میں سے وکیل کے بھیس میں دو نوجوان اٹھے اورانہوں نے اپنے ہتھیار نکال کر جتیندر گوگی پر فائرنگ کر دی۔ جب تک وہ کچھ سمجھ سکتے، کئی گولیاں جتیندر کو لگ چکی تھیں۔

دونوں حملہ آور مسلسل فائرنگ کر رہے تھے، اس لیے ان کو پکڑنا ممکن نہیں تھا۔ وہاں اس واقعہ کی وجہ سے نہ صرف پولیس اہلکاروں بلکہ وکیل اور جج کی جان کو بھی خطرہ بناہواتھا۔ اس کی وجہ سے اس کے کمانڈو شکتی اور چراغ نے کارروائی کرتے ہوئے اپنے ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔ اسی دوران ا سپیشل سیل میں تعینات حوالدار سندیپ دہیا، کلدیپ ہڈا،سپاہی  روہت اور  اسپیشل اسٹاف کے اے ایس آئی نریندر نے بھی فائرنگ کی جس کی وجہ سے دونوں بدمعاش موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔

ایس آئی ویر سنگھ نے اس کے بعد پورے واقعے کی اطلاع اپنے انسپکٹر اندر لا کو دی جس نے فوری طور پر کنٹرول روم کو پورے واقعے سے آگاہ کیا۔ وہ جیتندر گوگی کو انسپکٹر اندر لال اور اے ایس آئی راجندر کے ساتھ ایمبولینس کے ذریعے امبیڈکر اسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ ویر سنگھ کے بیان پر پرشانت وہار پولیس اسٹیشن میں قتل اور سرکاری کام میں رکاوٹ پہنچانے کی آئی پی سی کی دفعہ 186/353/302/34 اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 25/27/54/59 کے تحت  ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

Recommended