Urdu News

یو پی ایس سی میں مسلمانوں کی نمائندگی آخر کم کیوں؟ صدف چودھری کی کامیابی پر قوم میں خوشی کی لہر

صدف چودھری کی کامیابی پر قوم میں خوشی کی لہر

صدف چودھری نے بغیر کوچنگ کے یوپی ایس سی میں 23 ویں رینک حاصل کرکے رقم کی تاریخ

مسلم سماج کی ذہین اور ہونہار بیٹی صدف چودھری نے ملک کے سب سے بڑے مقابلہ جاتی امتحان یوپی ایس ای کے نتائج میں 23 ویں رینک حاصل کرکے پورے سماج کا نام روشن کیا ہے۔ صدف نے خواتین میں پانچویں جب مسلم بچوں اور بچیوں میں پہلا مقام حاصل کیا ہے۔ ان کی اس شاندار کامیابی پر ملی اور سماجی حلقوں میں خوشی کا ماحول ہے۔ صدف چودھری نے یہ کامیابی بغیر کسی کوچنگ کے حاصل کی ہے۔صدف کی کامیابی کے بعد پورے علاقے میں خوشی کا ماحول ہے اور روڑکی میں واقع صدف کی رہائش گاہ پر مبارکباد دینے والوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سول انجینئر صدف چودھری ریزرو بینک آف انڈیا میں بطور آفیسر تعینات ہیں، لیکن وہ مسلسل یو پی ایس سی امتحان کی تیاری کر رہی تھیں اور جمعہ آئے یوپی ایس ای 2020ء کے نتائج میں اس نے 23 ویں رینک حاصل کر کے ملک کے ساتھ ساتھ اپنے سماج اور علاقے کا نام روشن کیا گیا ہے۔ صدف تعلیم نسواں کے میدان میں کام کرنا چاہتی ہے۔ نتیجہ آنے کے بعد صدف کے خاندان کے ساتھ ساتھ پورے علاقے اور ملی و سماوجی حلقوں میں خوشی کا ماحول ہے۔اتراکھنڈ کے موہت پور(متصل روڑکی) سے تعلق رکھنے والے صدف کے والد محمد اسرار اس وقت سروگرامین یوپی بینک ناگل (سہارنپور یوپی) میں منیجر ہیں جو اس سے امروہہ کے جویا میں خدمات انجام دے رہے تھے، صدف کی ابتدائی تعلیم امروہہ میں ہی ہوئی ہے۔ محمد اسرار نے اپنی ملازت کا زیادہ تر وقت امروہہ اور مراد آباد میں ہی گزارا ہے اور اب وہ ناگل (سہارنپور) میں واقع یو پی گرامین بینک میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور وہاں منیجر کے عہدہ پر تعینات ہیں، جو دیوبند سے محض 15 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔صدف چودھری بچپن سے پڑھائی میں بہت ہوشیار ہے۔ صدف نے سب سے پہلے جالندھر سے انجینئرنگ کی اور گڑگاؤں کی ایک بڑی کمپنی میں ملازمت کی، اس کے بعد اس نے یو پی ایس سی کی تیاری کی، حالانکہ پہلی کوشش میں صدف یو پی ایس سی کا امتحان پاس نہیں کر سکی لیکن سخت محنت اور لگن سے دوسری کوشش میں اس نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ اس وقت صدف چودھری آر بی آئی میں افسر کے عہدے پر ہیں۔صدف چودھری دیوبند کے ایس پی لیڈر سکندر علی کی خالہ زاد بہن ہے، سکندر علی نے بتایا کہ صدف کی کامیابی سے پورے گھر میں جشن کا ماحول ہے اور علاقے کے لوگ اسے مبارکباد دینے کے لیے آرہے ہیں۔ صدف کی اس کامیابی نے پورے سماج کا نام روشن کیا ہے۔اس شاندار اور تاریخ ساز کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے صدف نے بتایا کہ وہ مسلسل یو پی ایس سی کی تیاری کر رہی تھی، اس نے کوئی خاص کوچنگ نہیں کی اور اللہ کا شکر ہے کہ میری دوسری کوشش میں اللہ نے مجھے اس عظیم کامیابی سے نوازا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تعلیم نسواں کے لیے کام کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا کامیابی کے لیے محنت، لگن اور جذبہ درکار ہوتا ہے۔ادھر ضلع کے سرساوہ علاقہ کی بیٹی شریا سنگھل نے یونین پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں 176 واں رینک حاصل کر کے پورے ضلع کا نام روشن کیا ہے۔ صبح سے ہی شہر کی بیٹی کی اس کامیابی پر اہل خانہ کو مبارکباد دینے والوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سرساوہ کے محلہ افغان کے باشندہراجیش سنگھل میڈیکل اسٹور چلاتے ہیں۔ راجیش سنگھل کے چار بچوں میں سب سے بڑی بیٹی سول سروس امتحانات کے نتائج میں 176 واں رینک حاصل کی،شریا کی کامیابی پر انہیں مبارکباد دینے کاسلسلہ جاری ہے،شریا سنگھل نے بتایا کہ سال 2014 میں اس نے سینٹ میری ا سکول سے انٹر ٹاپ کیا۔ اس کے بعد سال 2018 میں جے پور ایم این آئی ٹی سے بی ٹیک کرنے کے بعد، دہلی کی جامعہ اسلامیہ سے کوچنگ شروع کی، مسلسل دو سال کی کوشش کے بعد اس نے یہ مقام حاصل کیا ہے۔ شریا کا مقصد آئی اے ایس افسر بن کر ملک اور سماج کی بے لوث خدمت کرنا ہے۔

Recommended