نئی دلّی ،28 ستمبر / سائنس اور ٹیکنا لوجی اور زمینی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) ، وزیر اعظم کے دفتر ، عملے ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ٹیلی میڈیسن ، ڈجیٹل ہیلتھ ، بگ ڈاٹا کے ساتھ ایم ہیلتھ ، مصنوعی ذہانت ، بلاک چین اور دیگر ٹیکنا لوجی میں 75 اسٹارٹ اَپ اختراعات کی نشاندہی کے لئے ’’ جن کیئر ‘‘ کے عنوان سے ’’ امرت گرانڈ چیلنج پروگرام ‘‘ کا آغاز کیا ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ گرانڈ چیلنج کا آغاز وزیر اعظم کے ذریعے شروع کئے گئے آزادی کا امرت مہوتسو کے موقع پر ہو رہا ہے اور یہ نوجوان اسٹارٹ اَپ اور صنعت کاروں کے لئے نا گزیر ہے کہ وہ بھارت میں حفظانِ صحت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اختراعی حل اور نظریات پیش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ 75 بہترین منتخبہ اسٹارٹ اَپ بھارت کا اثاثہ ہوں گے ، جو بھارت کی آزادی کی صد سالہ تقریبات کے دوران اگلے 25 برسوں میں بھارت کی قیادت کریں گے ۔
’’ وگیان سے وکاش ‘‘ کے موضوع کے ساتھ نئی دلّی میں بی آئی آر اے سی کی 10 ویں بایو ٹیک اننو ویٹر میٹ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تصور پیش کرنے سے نفاذ کے مرحلے تک اسٹارٹ اَپ کی مکمل مدد کرنے کا عہد کیا ۔ انہوں نے اِس بات پر اطمینان کا اظہارکیا کہ کئی صنعتوں ، اسپتال میں سرمایہ کاری کرنے والوں اور اس امرت چیلنج کے مختلف فریقوں نے مدد کرنے کا عہد کیا ہے ۔ یہ چیلنج 31 دسمبر ، 2021 ء کو ختم ہو گا ۔ وزیر موصوف نے ، اِس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ اِس کا آغاز کل پردھان منتری ڈجیٹل ہیلتھ مشن کے اعلان کے ایک دن بعد کیا جا رہا ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بایو ٹیکنا لوجی صنعتی تحقیق کی امدادی کونسل ( بی آئی آر اے سی ) کو ہدایت دی کہ وہ نئی اسٹارٹ اَپس تک سرگرمی کے ساتھ پہنچیں اور اُن کی مدد کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سال کے آخر میں ایک آڈٹ کیا جائے گا ۔ وزیر موصوف نے ، اِس بات کی بھی وضاحت کی کہ نو جوان ابھرتے ہوئے اختراع کاروں کو امداد ، حمایت اور تعاون میں ترجیح دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ ملک میں باصلاحیت انسانی وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن خاص چیلنج اِسے نئی سمتوں کی جانب موڑنا ہے ۔
کچھ بایو ٹیک اور زرعی اسٹارٹ اَپس اور فریقوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وہ پختہ یقین رکھتے ہیں کہ اسٹارٹ اَپس کے ماحول میں در آمد پر مرکوز طبی آلات کے سیکٹر کو میڈ اِن انڈیا فار انڈیا اینڈ فار دی ورلڈ میں تبدیل کرنے کی صلاحیت ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھاررت کی بایو معیشت 25-2024 ء تک پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت کے وزیر اعظم کے ویژن کو پورا کرنے میں 150 ارب ڈالر کا تعاون فراہم کرنے کی راہ پر گامزن ہے ۔ نئی دلّی میں بی آئی آر اے سی کی 10 ویں بایو ٹیک اننوویٹرس میٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سن شائن بایو ٹیک سیکٹر ، جو سر دست 70 ارب ڈالر کا ہے ، 2025 ء تک دوگنا ہوکر 150 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اختراعات اور اسٹارٹ اَپس کو تعاون دینے کے نتیجے میں 600 سے زیادہ ٹیکنا لوجی اور مصنوعات تجارتی سطح پر شروع ہونے کے مختلف مرحلوں میں ہیں ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بی آئی آر اے سی نے ملک میں 60 عالمی سطح کے بایو انکیوبیٹرس قائم کئے ہیں ۔ اس کے علاوہ ، بی آئی آر اے سی آج 5000 اسٹارٹ اَپس اور نو جوان صنعت کاروں کے ساتھ کام کر رہی ہے ، جنہیں بی آئی آر اے سی کے ساتھ مالی تعاون حاصل ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بی آئی آر اے سی کی طرف سے با صلاحیت شخصیات کی پرورش اور اسٹارٹ اَپس کے لئے مواقع فراہم کرنے کی وجہ سے کامیابیاں پوری طرح واضح ہیں اور ان میں سے ہزاروں کو نہ صرف فنڈنگ کا تعاون حاصل ہوا ہے ، بلکہ انہیں مہارت ، ریگو لیٹری اور ترقیاتی حکمتِ عملی اور تجارتی سرگرمیوں میں بھی مدد حاصل ہوئی ہے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اسٹارٹ اَپس کے وسیع ماحول کی وجہ سے کووڈ – 19 کی تشخیص کی کٹس میں بہت سی ترقی ہوئی ہے اور بہت مختصر وقت میں ملک ٹسٹنگ کی کٹس میں آتم نربھر بن گیا ہے ۔
اس تقریب میں ڈی بی ٹی اور ڈی ایس ٹی کی سکریٹری ڈاکٹر رینو سوروپ ، بی آئی آر اے سی کی چیئرپرسن انجو بھلاّ ، ڈی ایس ٹی کے جوائنٹ سکریٹری اور مینجنگ ڈائریکٹر ، ممتاز سائنسداں ، تحقیق کار ، اختراع کار ، صنعت کار اور بایو ٹیک کے ماہرین نے شرکت کی ۔